پاک - ہندوستان تنازعات کے حل کیلئے امریکی مدد طلب

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2016
امریکی وزیر خارجہ اور پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے درمیان نیویارک میں دو طرفہ ملاقات ہوئی —فوٹو / اے پی
امریکی وزیر خارجہ اور پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے درمیان نیویارک میں دو طرفہ ملاقات ہوئی —فوٹو / اے پی

اقوام متحدہ: وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے امریکا سے تعاون کا مطالبہ کردیا۔

نیویارک میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات میں نواز شریف نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں فورسز کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کی نشاندہی کی۔

وزیر اعظم نے اوڑی میں انڈین فوجی مرکز پر ہونے والے حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی ہندوستانی کوشش کی بھی مذمت کی جس میں 18 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:مسئلہ کشمیر:اقوام متحدہ کے مستقل ارکان سے کردارادا کرنےکا مطالبہ

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ ہمیشہ اپنی اخلاقی ذمہ داری سمجھتے ہوئے لڑی، میں نے خطے کے امن ، استحکام اور خوشحالی کے لیے ہمیشہ پڑوسی ممالک سے بات کی‘۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’نواز شریف نے امریکی وزیر خارجہ کو بتایا کہ کشمیر میں جاری موجودہ کشیدگی کے نتیجے میں اب تک 107 سے زائد کشمیری ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ وادی میں انسانی حقوق کی صورتحال بدترین سطح پر ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے اب بھی یاد ہے، سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے وعدہ کیا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان کے باہمی تنازعات اور مسائل کو حل کرنے میں امریکا اپنا کردار ادا کرے گا‘۔

مزید پڑھیں:اقوام متحدہ کو پناہ گزینوں کی توقعات پر پورااترنا ہوگا:وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ ’مجھے امید ہے امریکی انتظامیہ اور وزیر خارجہ جان کیری پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے اپنا کردار ضرور ادا کریں گے‘۔

ملاقات میں وزیر اعظم کے ہمراہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز، معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی اور سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری بھی موجود تھے۔

نواز شریف نے گزشتہ تین برسوں کے دوران امریکی صدر سے ہونے والی تعمیری ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان مضبوط تعلقات باہمی خواہشات پر مبنی ہیں اور یہ شراکت داری خطے کے امن و استحکام کے لیے نہایت ضروری ہے۔

وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں خاص طور پر آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں:ہندوستان ریاستی دہشت گردی کو تقویت دے رہا ہے:تہمینہ جنجوعہ

امریکا کی جانب سے اس ملاقات کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم وزیر اعظم کے عملے کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی مسلح افواج، سیکیورٹی اداروں اور پولیس کی کوششوں کو سراہا۔

جان کیری نے کہا کہ امن و سلامتی پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے موجودہ حکومت کی جانب سے حاصل کی جانے والی معاشی کامیابیوں اور آئی ایم ایف پروگرام کی کامیاب تکمیل پر پاکستان کی تعریف بھی کی۔

امریکی وزیر خارجہ نے توانائی کے متعدد منصوبوں کے ذریعے ہزاروں میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کرنے اور تعلیم کے شعبے میں کیے جانے والے اقدامات کو بھی سراہا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی وجہ سے ان کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے اور وہ بھاگنے پر مجبور ہیں جبکہ قومی ایکشن پلان پر بھی بھرپور طریقے سے عمل کیا جارہا ہے۔

جان کیری نے کہا کہ ’دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف پاکستانی قوم کا عزم غیر متزلزل ہے‘۔

اقوام متحدہ میں پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اور برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کی ملاقات ہوئی—فوٹو/ اے ایف پی
اقوام متحدہ میں پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اور برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کی ملاقات ہوئی—فوٹو/ اے ایف پی

افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے چار فریقی رابطہ گروپ کے تحت کیے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور افغانستان کے ساتھ معنی خیز شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم نے اپنی برطانوی ہم منصب تھریسا مے سے بھی ملاقات کی اور ان سے درخواست کی کہ برطانیہ ہندوستان کو کشمیر میں طاقت کے بے رحمانہ استعمال سے روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

یہ خبر 20 ستمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں