ویمن فٹبال ٹیم کی اسٹرائیکر شاہ لائلہ بلوچ کار حادثے میں ہلاک

فوٹو/ بشکریہ شاہ لائلہ احمد زئی بلوچ فیس بک پیج
فوٹو/ بشکریہ شاہ لائلہ احمد زئی بلوچ فیس بک پیج

کراچی: پاکستان ویمن فٹ بال ٹیم کی کھلاڑی شاہ لائلہ احمد زئی بلوچ ایک کار حادثے میں انتقال کر گئیں۔

شاہ لائلہ بلوچ کی گاڑی کو حادثہ بدھ کی رات کراچی میں پیش آیا۔

20 سالہ شاہ لائلہ بلوچ کی میت کو تدفین کے لیے قلات لے جایا جائے گا۔

شاہ لائلہ کی بہن راحیلہ نے ڈان کو بتایا کہ ان کی بہن کی گاڑی کو حادثہ ڈیفنس فیز 8 میں اُس وقت پیش آیا، جب گاڑی ایک پول سے ٹکرا گئی۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جنوبی ثاقب اقبال میمن نے ڈان کو بتایا کہ 'بدھ کی رات فدائین بلوچ اپنی کزن شاہ لائلہ بلوچ کے ساتھ اپنی ٹویوٹا کرولا کار میں 'دو دریا' سے ولیج کی طرف آرہے تھے کہ ایمار بلڈنگ کے قریب ایک موڑ پر گاڑی کنٹرول برقرار نہ رکھ سکی اور فٹ پاتھ اور ایک بیریئر سے جاٹکرائی'۔

حادثے کا شکار ہونے والی گاڑی—۔فوٹو/ ڈان نیوز
حادثے کا شکار ہونے والی گاڑی—۔فوٹو/ ڈان نیوز

انھوں نے بتایا کہ شاہ لائلہ حادثے کے نتیجے میں ہلاک ہوگئیں جبکہ واقعے کی قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔

فٹ بال پاکستان ڈاٹ کام (ایف پی ڈی سی) نے اپنے فیس بک پیج پر شاہ لائلہ کی کار حادثے میں ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ انھوں نے پاکستان کی نمائندگی کی اور وہ بہت سی لڑکیوں کے لیے ایک رول ماڈل تھیں۔

مارچ 1996 میں پیدا ہونے والی شاہ لائلہ پاکستان کی قومی ویمن فٹ بال ٹیم اور بلوچستان کی صوبائی ویمن فٹبال ٹیم کی بہترین اسٹرائیکرز میں سے ایک تھیں۔

شاہ لائلہ نے 7 برس کی عمر میں فٹ بال کھیلنی شروع کی اور فیفا کی جانب سے کم عمر ترین کھلاڑی کا ایوارڈ حاصل کیا۔

فوٹو/ بشکریہ شاہ لائلہ فیس بک پیج—۔
فوٹو/ بشکریہ شاہ لائلہ فیس بک پیج—۔

ایک یوتھ میگزین کو دیئے گئے انٹرویو میں شاہ لائلہ نے بتایا تھا کہ انھیں 2009، 2011 اور 2013 میں پاکستان کی بہترین فٹ بال کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا، وہ میرا ڈونا اور میسی سے متاثر تھیں۔

انھوں نے اسلام آباد میں 2014 میں ہونے والے ساؤتھ ایشین فٹ بال فیڈریشن ویمن فٹ بال چیمپیئن شپ میں ملک کی نمائندگی کی۔

ان کی بہن راحیلہ زرمین بھی بحیثیت مینیجر پاکستان کی فٹ بال ٹیم سے منسلک ہیں، ان کی والدہ سینیٹر روبینہ عرفان پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) ویمن ونگ کی چیئرپرسن رہ چکی ہیں جبکہ شاہ لائلہ کے والد بھی صوبائی وزیر رہ چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں