میانمار میں کشیدگی کے باعث ہزاروں افراد کی نقل مکانی

16 اکتوبر 2016

بنگلہ دیش سے منسلک میانمار کے سرحدی علاقوں میں حالیہ کشیدگی کے باعث ہزاروں افراد نقل مکانی کرگئے ہیں۔

گذشتہ ہفتے میانمار کی ریاست راکھائین میں فوج سے 'جھڑپ' کے دوران 10 حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

میانمار فوج کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب گاؤں کیٹ ییو پین میں جاری فوجی آپریشن کے دوران متعدد افراد نے فوجی اہلکاروں پر حملہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ 9 اکتوبر کو بنگلہ دیش کی سرحد سے منسلک میانمار کی سرحدی چیک پوسٹ پر مسلح افراد کے حملے میں 9 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے، جس کے بعد میانمار کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔

اس موقع پر حملے کی ذمہ داری کسی بھی گروپ یا تنظیم نے قبول نہیں کی تھی تاہم میانمار کے حکام نے روہنگیا کی مسلم اقلیت کے مبینہ جنگجوؤں کی تنظیم روہنگیا سالیڈیرٹی آرگنائزیشن (آر ایس او) کو حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

یاد رہے کہ مذکورہ گروپ 1980 اور 1990 کی دہائی میں سرگرم تھا تاہم گذشتہ دو دہائیوں سے کسی نے بھی اس کا نام نہیں سنا۔

میانمار کی فوج اور مسلح افراد کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بعد متاثرہ علاقوں سے ہزاروں لوگوں نے نقل مکانی کی جنھیں پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

بنگلہ دیش سے منسلک میانمار کے سرحدی علاقے روہنگیا میں جاری کشیدگی کے باعث ہزاروں لوگ نقل مکانی کرگئے — فوٹو: اے ایف پی
بنگلہ دیش سے منسلک میانمار کے سرحدی علاقے روہنگیا میں جاری کشیدگی کے باعث ہزاروں لوگ نقل مکانی کرگئے — فوٹو: اے ایف پی
میانمار پولیس کے اہلکار سرحد کے قریب گشت کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
میانمار پولیس کے اہلکار سرحد کے قریب گشت کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
میانمار کے وزیراعظم ہٹن کیوا اور ریاستی کونسلر آنگ سان سو ملک میں ہونے والے جنگ بندی کے ایک سال مکمل ہونے پر منعقدہ ایک تقریب میں موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی
میانمار کے وزیراعظم ہٹن کیوا اور ریاستی کونسلر آنگ سان سو ملک میں ہونے والے جنگ بندی کے ایک سال مکمل ہونے پر منعقدہ ایک تقریب میں موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی
میانمار پولیس کا افسر اپنے ماتحت اہلکاروں کو ہدایات دیتے ہوئے — فوٹو: اے ایف پی
میانمار پولیس کا افسر اپنے ماتحت اہلکاروں کو ہدایات دیتے ہوئے — فوٹو: اے ایف پی
میانمار کے بنگلہ دیش کی سرحد سے منسلک علاقے روہنگیا کے ایک گاؤں میں خواتین مہاجرین کے کیلئے قائم کیے گئے کیمپ میں موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی
میانمار کے بنگلہ دیش کی سرحد سے منسلک علاقے روہنگیا کے ایک گاؤں میں خواتین مہاجرین کے کیلئے قائم کیے گئے کیمپ میں موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی
میانمار کی ریاستی کونسلر آنگ سان سو کی ملک کی فوجی اور سول قیادت کے ساتھ مذاکرات کے بعد واپس جاتے ہوئے — فوٹو: اے ایف پی
میانمار کی ریاستی کونسلر آنگ سان سو کی ملک کی فوجی اور سول قیادت کے ساتھ مذاکرات کے بعد واپس جاتے ہوئے — فوٹو: اے ایف پی
میانمار کی ریاست روہنگیا میں جاری کشیدگی کے باعث لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے — فوٹو: اے ایف پی
میانمار کی ریاست روہنگیا میں جاری کشیدگی کے باعث لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے — فوٹو: اے ایف پی
روہنگیا میں جاری کشیدگی کے باعث خواتین اپنے بچوں کے ہمراہ پناہ گزین کیمپوں میں موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی
روہنگیا میں جاری کشیدگی کے باعث خواتین اپنے بچوں کے ہمراہ پناہ گزین کیمپوں میں موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی
میانمار پولیس کے اہلکار سرحدی علاقوں کے قریب دیہاتوں میں کسی بھی نا خوشگوار واقع سے نمٹنے کیلئے گشت کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
میانمار پولیس کے اہلکار سرحدی علاقوں کے قریب دیہاتوں میں کسی بھی نا خوشگوار واقع سے نمٹنے کیلئے گشت کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
بنگلہ دیش سے منسلک میانمار کے سرحدی علاقوں میں جاری کشیدگی سے نمٹنے کیلئے فوج کی بڑی تعداد کو متاثرہ علاقوں میں تعینات کردیا گیا — فوٹو: اے ایف پی
بنگلہ دیش سے منسلک میانمار کے سرحدی علاقوں میں جاری کشیدگی سے نمٹنے کیلئے فوج کی بڑی تعداد کو متاثرہ علاقوں میں تعینات کردیا گیا — فوٹو: اے ایف پی
میانمار کی فوج متاثرہ علاقوں سے شہریوں کو محفوظ مقام کی جانب منتقل کررہی ہے — فوٹو: اے ایف پی
میانمار کی فوج متاثرہ علاقوں سے شہریوں کو محفوظ مقام کی جانب منتقل کررہی ہے — فوٹو: اے ایف پی
روہنگیا میں جاری حالیہ کشیدگی میں شہری نقل مکانی کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
روہنگیا میں جاری حالیہ کشیدگی میں شہری نقل مکانی کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی