اسلام آباد: ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) آفتاب سلطان نے کہا ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی 'را' اور افغان انٹیلی جنس ایجنسی 'این ڈی ایس' پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہیں اور گزشتہ تین سال میں ان سے تعلق رکھنے والے 865 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی بی نے بتایا کہ 90 کی دھائی میں کراچی آپریشن پر آئی بی کو سیاسی حکومت کی مکمل حمایت حاصل تھی تاہم اسکے بعد آئی بی کو بے اثر کردیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی میں ہونے والے موجودہ آپریشن میں وزیراعظم نواز شریف کی آئی بی کو مکمل حمایت حاصل ہے اور رینجرز نے بھی ہماری معلومات ہمیشہ درست قرار دی ہیں۔

آفتاب سلطان نے بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران 865 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا، یہ انتہائی مطلوب اور خطرناک دہشت گرد ہیں جن میں بیشتر بھارت کی خفیہ ایجنسی 'را' اور افغانستان کی خفیہ ایجنسی 'این ڈی ایس' کیلئے کام کرتے تھے۔

لاپتہ افراد کے حوالے سے ڈی جی آئی بی نے کمیٹی کو بتایا کہ اس حوالے سے قائم کمیشن کو 478 انکواریوں کا کہا گیا جس میں سے 427 انکوائری مکمل کر کہ بھیج دی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: بلوچستان سے انڈین نیوی کا حاضر سروس افسر گرفتار

ایک سوال پر آئی بی سربراہ نے بتایا کہ سی پیک منصوبے کو قوم پرست گروہوں، غیر ریاستی عناصر اور غیر ملکی ایجنسیوں کی طرف سے خطرات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک روٹ کی سیکیورٹی کیلئے آئی بی کے دفاتر قائم کرنے کیلئے حکومت سے فنڈز مانگے گئے ہیں۔

کمیٹی کے چیئرمین سینٹر طلحہ محمود نے کہا کہ جن لوگوں کو اٹھایا جاتا ہے اور بعد میں لاپتہ قرار دے دیا جاتا ہے اسکا اقدام کا حل تلاش کیا جانا چاہیے اور جنھیں اٹھایا جائے انہیں صفائی کا بھی موقع دیا جانا چاہیے۔

اس موقع پر سینٹر شاہی سید نے کہا کہ ہر تین ماہ بعد رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا ڈرامہ بند ہونا چاہیے اور اگر رینجرز اچھا کام کر رہی ہے تو اسے مستقل طور پر کراچی میں اختیارات دے دیے جائیں۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے گزشتہ سال دعویٰ کیا تھا کہ را اور این ڈی ایس بلوچستان کی کالعدم تنظیموں کو فنڈز اور ٹریننگ فراہم کررہی ہیں۔

اس کے علاوہ وفاقی اور صوبائی حکومتی حکام متعدد بار یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ بلوچستان میں جاری سورش کے پیچھے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں رینجرز اختیارات میں مزید 90 دن کی توسیع

31 مارچ 2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان میں بڑی اور اہم کارروائی کرتے ہوئے ہندوستانی نیوی کے حاضر سروس افسر کو گرفتار کیا۔

گزشتہ سال اگست میں حساس اداروں نے لاہور میں کارروائی کرتے ہوئے را سے تعلق کے شبے میں 4 افراد کو گرفتار کیا تھا، ملزمان کا تعلق پاک-ہند سرحدی گاؤں بسیم سے تھا۔

ان چاروں ملزمان کو 'را' کے ایک گرفتار ایجنٹ سابق پولیس کانسٹیبل کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا تھا جنھیں کچھ روز قبل حساس اداروں نے خفیہ اطلاع پر بسیم گاؤں سے ہی حراست میں لیا تھا۔

گزشتہ برس ہی ستمبر میں یوم دفاع پاکستان پر بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک دہشت گرد کو گرفتار کیا تھا جس کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد اور دیگر اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے بتایا تھا کہ ملزم نے تفتیش کے دوران ہندوستان کے خفیہ ادارے را کے ساتھ روابط کا اعتراف بھی کیا۔

اس کے کچھ روز بعد سیکیورٹی اداروں نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے علاقے پارا چنار سے دو ہندوستانی جاسوسوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں