پت جھڑ کے دنگ کردینے والے رنگ

اکتوبر کا آغاز پت جھڑ کے موسم سے ہوتا ہے جس سے اکثر بڑے شہروں کے باسی لاعلم ہی رہ جاتے ہیں تاہم فطرت کے قریب رہنے والوں کو اپنے ارگرد رومان انگیز اداسی سی محسوس ہوتی ہے۔

ہر شجر پر سکوت سا طاری ہوجاتا ہے اور زرد و نارنجی پتے یہاں وہاں بکھر کر منظر کو حسین بنا دیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ ہر دور میںشاعروں اور ادیبوں کی توجہ کا مرکز بننے والا موسم رہا ہے۔

تو یہاں دنیا بھر کے وہ خوبصورت مناظر دیکھیں جو اس موسم کی سوغات ہی سمجھے جاسکتے ہیں۔

خوازہ خیلہ، سوات

فوٹو بشکریہ سید مہدی بخاری
فوٹو بشکریہ سید مہدی بخاری

ویسے تو شمالی علاقہ جات میںہر جگہ ہی خزاں کے مناظر مسحور کردینے والے ہوتے ہیں تاہم اگر آپ نے سوات میںاس موسم کا لطف لینا ہو تو خوازہ خیلہ جا کر دیکھیں اور وہاں میپل کے درختوں کی شفق اپنے دل کے اندر اتار کر دیکھیں۔

مرالہ، پنجاب

فوٹو بشکریہ سید مہدی بخاری
فوٹو بشکریہ سید مہدی بخاری

مرالہ کا مقام دریائے چناب کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے اور یہاں سے آپ پس منظر میں نظر آنے والے برف پوش پہاڑوں کو بھی دیکھ سکتے ہیں، یہ سارا علاقہ بہت خوبصورت ہے اور شمالی علاقہ جات کی یاد بھلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ناران

فوٹو بشکریہ سید مہدی بخاری
فوٹو بشکریہ سید مہدی بخاری

جھیل سیف الملکوک دیکھنے کے خواہشمند ناران سے ہوکر ہی گزرتے ہیں اور اس کی محبت میںگرفتار ہوجاتے ہیں اور خزاں میںاس کا رنگ کیا ہوتے ہیں، اس کی جھلک اس تصویر میں آپ نے دیکھ ہی لی ہوگی۔

غذر، گلگت بلتستان

فوٹو بشکریہ سید مہدی بخاری
فوٹو بشکریہ سید مہدی بخاری

یہ گلگت بلتستان کا بہت خوبصورت مقام ہے اور سیدمہدی بخاری اس کو ان الفاظ میںیاد کرتے ہیں ' سفر کی عادت نے مجھے اندرون و بیرونِ ملک آج تک ایسے ایسے مناظر دکھائے، کہ جن کو یاد کروں تو دل تیز دھڑکنے لگتا ہے۔ دماغ کے پردے پر رنگوں کی بارش ہونے لگتی ہے۔ سانسوں میں خوشبو مہکنے لگتی ہے۔ اس سارے بیتے منظروں میں سب سے شوخ رنگے منظر غذر کے ہوتے ہیں'۔

نگر، گلگت بلتستان

فوٹو بشکریہ سید مہدی بخاری
فوٹو بشکریہ سید مہدی بخاری

نگر کو برف پوش پہاڑوں کی سرزمین کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔ راکاپوشی، نگر کی وادی غلمت میں واقع ہے جبکہ دران پِیک نگر کی وادی مِناپن میں سینہ تانے کھڑی ہے۔ ہوپر تو نگر کے ماتھے کا جھومر ہے، جہاں سے ایک راستہ پاکستان کی بلند ترین جھیل رش لیک کو نکلتا ہے تو وہیں پر ہوپر گلیشیئر، گولڈن پِیک، برپو گلیشیئر، بولتر گلیشیئر، اور میار گلیشیئر ظہور پذیر ہیں۔

کیوٹو، جاپان

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

کیوٹو کا ڈیگوجی ٹیمپل عالمی ثقافتی ورثے میںشامل ہے اور خزاں کے موسم میںاس کے رنگ دیکھنے والے بلکہ دنگ کردینے والے ہوتے ہیں اور یقیناً آپ کو بھی وہ پسند آئے ہوں گے۔

لندن

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

لندن دنیا کے معروف ترین سیاحتی مقامات میںسے ایک ہے جو اگرچہ ایک بڑا شہر ہے مگر پھر بھی وہاں خزاں کے خوبصورت رنگ دیکھے جاسکتے ہیں جیسے بگ بین کے سامنے لی گئی خوبصورت تصویر۔

ٹنل آف لو، یوکرائن

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

یوکرائن کی یہ مشہور زمانہ ریلوے لائن ہر موسم میں سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز رہتی ہے اور پت جھڑ کے موسم میںبھی اس کے رنگ دیکھنے والے ہوتے ہیں۔

سیئول، جنوبی کوریا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

جنوبی کوریاکے دارالحکومت میںپت جھڑ کے دوران درخت کس طرح اپنے رنگوں کو بدلتے ہیں وہ آپ بخوبی دیکھ سکتے ہیں۔

پلیٹوائس لیکس نیشنل پارک، کروشیا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

کروشیا کے سب سے بڑے نیشنل پارک میں خوش آمدید جہاں لاتعداد خوبصورت جھیلوں اور آبشاروں آپ کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہیں، جسے جنوب مشرقی یورپ کا سب سے قدم نیشنل پارک ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ 297 کلومیٹر رقبے پر پھیلے اس نیشنل پارک کو یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کررکھا ہے اور یہاں سالانہ گیارہ لاکھ سیاح آتے ہیں جو اس کی خوبصورتی دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں جس کی ایک مثال اوپر دی گئی تصویر سے بھی واضح ہوتی ہے۔

ورجینیا، امریکا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

امریکا میں خزاںکے موسم میں درختوں کو ہر طرح کے رنگوں میں دیکھا جاسکتا ہے اور اس کی ایک مثال مغربی ورجینیا کے سبز، نارنجی اور سرخ درختوں پر مبنی یہ تصویر ہے۔

دیوار چین

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

دیوار چین تو انسانی عجائبات میں سے ایک ہے اور یہاںبھی خزاں کی خوبصورتی اپنے پورے جوبن پر نظر آتی ہے جو یہاں گھومنے کا تجربہ ناقابل فراموش بنا دیتی ہے۔

ایمسٹرڈیم، نیدرلینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

نیدرلینڈ کا دارالحکومت ایمسٹرڈیم اپنے نہری نظام کی بناءپر دنیا بھر میںجانا جاتا ہے جہاں بہار کے موسم میں قوس و قزح کے رنگ بکھر جاتے ہیں مگر خزاںمیںبھی اس کی خوبصورتی دیکھنے کے لائق ہوتی ہے۔

اوگلیچ، روس

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

روس کا یہ تاریخی قصبہ دریائے اولگا کے کنارے واقع ہے اور یہاں کے ایک مشہور گرجا گھر کا عکس خزاںزدہ پتوں سے بھرے ایک تالاب میں دیکھا جاسکتا ہے۔

ماﺅنٹ یوشابا، جارجیا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

یورپی ملک جارجیا کے پہاڑی سلسلے میں واقع یہ چوٹی درختوں سے ڈھکی ہونے کی بناءپر ہر موسم میں خوبصورت منظر پیش کرتی ہے مگر پت جھڑ کے موسم میں یہ درخت سورج کی روشنی کے ساتھ زیادہ مسحور کن لگنے لگتے ہیں۔

سوئس الپس، سوئٹزر لینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

سوئٹزر لینڈ کو جنت نظیر کہاجاتا ہے اور ہر موسم میں یہاں سیاحوں کی بھرمار ہوتی ہے اور ایسے مقامات کو دیکھ کر کس کا دل ہوگا جو یہاں نہیں جانا چاہے گا؟

برونو، چیک ریپبلک

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

ویسے تو خزاں کا موسم خوبصورت ہوتا ہے مگر یہ اکثر لوگوں کو اداس کردیتا ہے اور یہ تصویر اس کی عکاسی کرتی ہے۔

گوانگشی، چین

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

چین کے اس صوبے کے چاول کے کھیت اپنے منفرد انداز کی بناءپر دنیا بھر میں شہرت رکھتے ہیں اور یہ ہر موسم میں دیکھنے والوں پر سحر طاری کردیتے ہیں۔

ڈیول برج، بلغاریہ

فوٹو بشکریہ پنٹرسٹ
فوٹو بشکریہ پنٹرسٹ

بلغاریہ کے دریائے اردا پر ایک پل واقع ہے جسے ڈیولز برج کہا جاتا ہے اورایسا کیوں ہے وہ تو معلوم نہیں ہوسکا مگر یہاںخزاں کے رنگ آپ کو ضرور دنگ کر دیں گے۔

وائٹ ہاﺅس، واشنگٹن

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

دنیا کے طاقتور ترین شخص قرار دیئے جانے والے امریکی صدر کا یہ سرکاری گھر ساری دنیامیں پہچانا جاتا ہے اور یہاں جب خزاں آتی ہے تو اس کی خوبصورتی بڑھ جاتی ہے۔

پولینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

پولینڈ کے مشہور آئلسکی پارک خزاں کے موسم پر کچھ ایسا منظر پیش کرتا ہے۔

جرمنی

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

جرمنی کا یہ مشہور پل یعنی Rakotzbrucke آنکھوںکو دھوکے دینے کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے اور خزاں کے موسم پر اس کے رنگ ہی مختلف ہوتے ہیں۔