پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے اے آر وائی نیوز کو افواہوں کے ذریعے سپریم کورٹ کے فیصلے میں مداخلت کرنے اور اثر انداز ہونے کی کوشش پر شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

پیمرا نے اے آر وائی نیوز کی انتظامیہ کو غیر پیشہ وارانہ اور بے بنیاد سنسی خیز تبصرہ پیش کرنے پر آئندہ 7 یوم میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

مزید پڑھیں: ’شاہد مسعود پر 45 روزہ پابندی غیر قانونی‘

پیمرا کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چینل کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے کی صورت میں پیمرا 10 لاکھ روپے جرمانہ اور دفعہ 30 کے تحت چینل کا لائسنس معطل یا منسوخ کرسکتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ '7 نومبر بروز پیر کو صبح 12 بجے کے بولٹن کے دوران اسد کھرل نے آن ائیر ہو کر سپریم کورٹ میں زیر سماعت کیس کے حوالے سے بے بنیاد سنسی خیز تبصرہ کیا تھا'۔

خیال رہے کہ رواں سال اگست میں بھی پیمرا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام 'لائیو ود شاہد مسعود' پر 45 روز کی پابندی عائد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد مسعود کے پروگرام پر 45 روز کیلئے پابندی

اس وقت پیمرا نے اپنے ایک جاری بیان میں کہا تھا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے 22 جون کو نشر ہونے والے پروگرام میں الزام لگایا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے بیٹے کو ان کے والد کی جانب سے رشوت لے کر کام مکمل نہ کرنے کی وجہ سے اغوا کیا گیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

IsrarMuhammadKhanYousafzai Nov 08, 2016 01:44am
پیمرا کا نوٹس درست ھے اے ار وائی واقعی منفی پروپیگنڈہ کررہی ھے عدالتی فیصلوں پر تبصرے یہ لوگ ایسے کرتے ھیں کہ جیسے عدالت انکی ھے اے ار وائی سیاستدانوں اور جمہوریت کے حلاف بھی عوام میں منفی تاثر پیدا کرنے میں مصروف نظر اتی ھے پیمرا کو اس دفعہ پکا ہاتھ ڈالنا چاہئے عدالت کو بھی اپنی ساکھ کیلئے انکے حلاف کاروائی کرنی چاہئے