پشاور: وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی مہمند ایجنسی میں شدت پسندوں نے ایک سرکاری اسکول کو بارودی مواد سے اڑا دیا۔

پولیٹیکل ذرائع کے مطابق مہمند ایجنسی کی دور افتادہ تحصیل صافی کے علاقہ چمر کنڈ میں شدت پسندوں نے گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول کو بارودی مواد سے نشانہ بنا کر اڑایا۔

نامعلوم شدت پسندوں نے رات کی تاریکی میں بوائز اسکول میں دھماکا خیز مواد نصب کیا، جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں اسکول کی عمارت منہدم ہوگئی۔

واقعے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

مزید پڑھیں:خیبر ایجنسی: سرکاری اسکول دھماکے سے تباہ

واقعے کے بعد پولیٹیکل انتظامیہ اور سیکیورٹی اہلکار موقع پر پہنچے اور جائے وقوع کو سیل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

یاد رہے کہ فاٹا میں سب سے زیادہ اسکول مہمند ایجنسی میں تباہ کیے گئے، جن کی تعداد 127 ہے اور جس میں سب سے زیادہ 64 اسکول تحصیل صافی میں تباہ ہوئے۔

شدت پسند عناصر نے کئی سال پہلے مہمند ایجنسی کے واحد ڈگری کالج کو بھی تباہ کردیا تھا جس کے بعد آج تک وہاں تدریسی عمل شروع نہ ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرستان : نو تعمیر شدہ سرکاری اسکول تباہ

گزشتہ کئی مہینوں سے تحصیل صافی کا علاقہ شدت پسندوں کے نشانے پر ہے اور امن کمیٹی کے ارکان، تعلیمی ادارے، خواتین اساتذہ اور سیکیورٹی اہلکار شدت پسندوں کے نشانے پر ہیں۔

تحصیل صافی میں اس وقت امن و امان انتہائی کشیدہ ہے اور گزشتہ 3 ماہ میں 40 سے زائد بارودی سرنگ کے دھماکے ہوچکے ہیں، جن میں امن کمیٹی کے ارکان اور سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔

اطلاعات کے مطابق فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کیا، تاہم تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں