وفاقی حکومت نے ملک کی 12پسماندہ علاقوں کی یونیورسٹیز کو اپ گریڈ اور بہتر کرنے کا فیصلہ کرلیا، یونیورسٹیز کی اپ گریڈیشن کے منصوبے پر ایک ارب 30 کروڑ روپے لاگت آئیگی جو اگست 2019 میں مکمل ہوگا۔

ڈان نیوز کو حاصل ہونے والی سرکاری دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے پسماندہ علاقوں کی 12 یونیورسٹیز کو اپ گریڈ اور بہتر کرنے کے منصوبے کیلئے ایک ارب 30 کروڑ روپے فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔

جس کے تحت یونیورسٹیز میں گرلز اور بوائز ہاسٹلز تعمیر کئے جائیں گے جبکہ لیبارٹریز، اسٹوڈنٹ سروس سینٹر، سرجیکل آلات، کمپیوٹرز نظام اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کو بھی یقین بنایا جائے گا۔

سرکاری دستاویز کے مطابق منصوبے سے نئی قائم شدہ وویمن یونیورسٹیز کی بنیادی ضررویات کو پورا کیا جائے گا، یونیورسٹیز کی اپ گریڈیشن کیلئے رواں مالی سال کیلئے 29 کروڑ روپے کا بجٹ بھی مختص کردیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق پسماندہ علاقوں کی جن بارہ یونیورسٹیز کو اپ گریڈ کیا جائے گا ان میں بلوچستان یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار، خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کلرک، باچا خان یونیورسٹی چارسدہ، یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ اور شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی شہید بے نظیر آباد شامل ہیں۔

اسی طرح غازی یونیورسٹی ڈی جی خان، گورنمنٹ صادق کالج وویمن یونیورسٹی بہاولپور، گورنمنٹ کالج وویمن یونیورسٹی سیالکوٹ، گورنمنٹ کالج وویمن یونیورسٹی فیصل آباد، یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز اینڈ آئی ٹی کوٹلی اور میر یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میر پور آزاد کشمیر کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں