قاہرہ کے چرچ میں دہشت گردی کا واقعہ

11 دسمبر 2016

مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے مرکزی چرچ میں دہشت گردی کا واقعہ ہوا جس کے نتیجے میں25 افراد ہلاک اور 49 زخمی ہوگئے۔

اتوار کے روز قاہرہ کے آرتھوڈوکس عیسائیوں کے سینٹ مارکس کیتھیڈرل میں بم دھماکا ہوا۔

سیکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں 6 بچے بھی شامل ہیں جبکہ دھماکا خیز مواد چرچ کے اندر خواتین کی نشستوں کے پاس نصب کیا گیا تھا جس میں تقریباً 12 کلو تک بارود موجود تھا۔

دھماکا خیز مواد خواتین کی نشستوں کے درمیان نصب کیا گیا تھا— فوٹو / رائٹرز
دھماکا خیز مواد خواتین کی نشستوں کے درمیان نصب کیا گیا تھا— فوٹو / رائٹرز
دھماکا کے بعد ہر طرف افرا تفری پھیل گئی اور متعدد افراد ملبے تلے دب گئے— فوٹو / رائٹرز
دھماکا کے بعد ہر طرف افرا تفری پھیل گئی اور متعدد افراد ملبے تلے دب گئے— فوٹو / رائٹرز
سینٹ مارکس کیتھیڈرل کی عمارت کو دھماکے سے شدیدی نقصان پہنچا— فوٹو / اے ایف پی
سینٹ مارکس کیتھیڈرل کی عمارت کو دھماکے سے شدیدی نقصان پہنچا— فوٹو / اے ایف پی
چرچ میں موجود لوگ جب دعا کے لیے کھڑے ہوئے تو زور دار دھماکا ہوگیا— فوٹو / اے ایف پی
چرچ میں موجود لوگ جب دعا کے لیے کھڑے ہوئے تو زور دار دھماکا ہوگیا— فوٹو / اے ایف پی
اس واقعے میں 6 معصوم بچے بھی جاں بحق ہوئے— فوٹو / اے ایف پی
اس واقعے میں 6 معصوم بچے بھی جاں بحق ہوئے— فوٹو / اے ایف پی
دھماکے کے بعد لوگ اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے رہے، ان کے چہروں پر غم و غصے کے آثار نمایاں تھے— فوٹو / رائٹرز
دھماکے کے بعد لوگ اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے رہے، ان کے چہروں پر غم و غصے کے آثار نمایاں تھے— فوٹو / رائٹرز
پہلے سے نصب شدہ بم میں تقریباً 12 کلو تک بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا— فوٹو / اے ایف پی
پہلے سے نصب شدہ بم میں تقریباً 12 کلو تک بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا— فوٹو / اے ایف پی
چرچ کے اندر لگی ایک گھڑی بھی دھماکے سے متاثر ہوئی جس پر دھماکے کا وقت نمایاں ہے— فوٹو / رائٹرز
چرچ کے اندر لگی ایک گھڑی بھی دھماکے سے متاثر ہوئی جس پر دھماکے کا وقت نمایاں ہے— فوٹو / رائٹرز
دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے چرچ کی باہری دیوار کو بھی نقصان پہنچا— فوٹو / رائٹرز
دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے چرچ کی باہری دیوار کو بھی نقصان پہنچا— فوٹو / رائٹرز
واقعے کے بعد خواتین اپنے پیاروں کے بچھڑ جانے پر بین کرتی رہیں — فوٹو / رائٹرز
واقعے کے بعد خواتین اپنے پیاروں کے بچھڑ جانے پر بین کرتی رہیں — فوٹو / رائٹرز
دھماکے کے بعد صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا— فوٹو / رائٹرز
دھماکے کے بعد صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا— فوٹو / رائٹرز
مشتعل افراد نے دھماکے کے بعد مظاہرہ بھی کیا اور حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا— فوٹو / اے پی
مشتعل افراد نے دھماکے کے بعد مظاہرہ بھی کیا اور حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا— فوٹو / اے پی
مظاہرین کو اپنے پیاروں کے بچھڑنے کا غم بھی تھا اور وہ حکومت کی ناکامی پر بھی ناراض تھے— فوٹو / اے پی
مظاہرین کو اپنے پیاروں کے بچھڑنے کا غم بھی تھا اور وہ حکومت کی ناکامی پر بھی ناراض تھے— فوٹو / اے پی
دھماکے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری چرچ کے باہر تعینات کردی گئی — فوٹو / رائٹرز
دھماکے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری چرچ کے باہر تعینات کردی گئی — فوٹو / رائٹرز
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج رتھے— فوٹو / اے پی
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج رتھے— فوٹو / اے پی