لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کا ایک طالب علم اپنے ہاسٹل کے کمرے میں مردہ حالت میں پایا گیا۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) کنٹونمنٹ طاہر رحمٰن نے ڈان کو بتایا کہ ابتدائی رپورٹس اس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے طالب علم شاہ میر کی موت یا تو دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی یا پھر منشیات کی زیادتی اس کی وجہ ہوسکتی ہے۔

لمز انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹس میں بتایا گیا کہ 12 دسمبر کو شاہ میر اپنے کمرے کے بستر پر بے حس و حرکت پایا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’جب شاہ میر کو جگانے کی کوششیں ناکام رہیں تو انتظامیہ کو مطلع کیا گیا جس کے بعد فوری طور پر اسے قریبی ہسپتال (نیشنل ڈیفینس ہسپتال) لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے معائنے کے بعد بتایا کہ طالب علم کی موت پہلے ہی واقع ہوچکی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل سے خاتون ایتھلیٹ کی لاش برآمد

پولیس ذرائع کے مطابق شاہ میر بی ایس سی آنرز میں تھرڈ ایئر کا طالب تھا۔

ایس پی نے بتایا کہ طالب علم کی موت کی وجہ جاننے کے لیے لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر کے مہینے میں بھی پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل کے ایک کمرے سے خاتون ایتھلیٹ کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ اٹک کی پیپلز کالونی کی رہائشی 22 سالہ عائشہ فرقان 23 اکتوبر کو پنجاب یونیورسٹی میں ٹرائل دینے کے لیے آئی تھی کیونکہ اس نے اسپورٹس کے کوٹے پر داخلے کے لیے اپلائی کیا تھا۔

مزید پڑھیں: سی ایس ایس کی اُمیدوار طالبہ کا ’ریپ اور قتل‘

اسی طرح رواں برس کے آغاز میں پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل سے ایک طالبہ مردہ حالت میں پائی گئی تھی۔

22 نومبر 2015 کو بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا سینٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) کی اُمیدوار 24 سالہ طالبہ کو روات پولیس اسٹیشن کی حدود میں قائم ایک عمارت کی تیسری منزل سے پھیک کر قتل کردیا گیا تھا۔

لڑکی کے اہل خانہ کا دعویٰ تھا کہ اسے ریپ کے بعد بحریہ ٹاؤن فیز ایٹ کی عمارت کی تیسری منزل سے نیچے پھیکا گیا۔

روات پولیس حکام کے مطابق لڑکی کا تعلق چکوال سے تھا اور وہ قائد اعظم یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ ڈیفنس اینڈ اسٹریٹجک اسٹیڈیز میں انرول تھی، بظاہر وہ سی ایس ایس کے امتحانات کی تیاری میں مصروف تھی۔


تبصرے (0) بند ہیں