پشتو لوک گلوگارہ معشوق سلطان چل بسیں

اپ ڈیٹ 19 دسمبر 2016
معشوق سلطان طویل عرصے سے علیل تھیں—۔فائل فوٹو
معشوق سلطان طویل عرصے سے علیل تھیں—۔فائل فوٹو

معروف پشتو لوک گلوگارہ معشوق سلطان طویل علالت کے بعد پشاور میں انتقال کر گئیں.

64 سالہ معشوق سلطان ہیپاٹائٹس اور ذیابیطس کی مریض تھیں اور پشاور کے علاقے چغلپورہ میں 2 کمروں پر مشتمل کچے گھر میں رہائش پذیر تھیں۔

معشوق سلطان 50 کی دہائی میں موسیقی اور ثقافت کی زرخیز سرزمین سوات میں پیدا ہوئیں، 16 سال کی عمر میں انھوں نے ریڈیو پاکستان سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور موسیقی کی دنیا میں اپنا نام پیدا کیا۔

معشوق سلطان نے اپنی زندگی میں بے شمار گانے گائے اور سوات، مردان، امریکا، فرانس، بیلجیئم، متحدہ عرب امارات اور افغانستان میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

پاکستان کے مشہور گلوگار علی حیدر نے معشوق سلطان کے مشہور گانے 'دا سپوگمئی خورے' (چاند کی بہن) کا اردو ترجمہ 'ظالم نظروں سے' کے نام سے گایا تھا۔

انھوں نے اپنے دور میں ریڈیو اور پشتو فلموں کے لیے لاتعداد گانے گائے تھے، 70 کی دہائی میں انھوں نے انڈیا کے مشہور گلوگار سلیم جاوید کے ساتھ کراچی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

معشوق سلطان کو حکومت پاکستان نے ستارہ امتیاز کے صدارتی ایوارڈ سے نوازا تھا جبکہ خیبر پختونخوا کے گورنر سردار مہتاب عباسی نے انھیں علالت کے دوران پانچ لاکھ روپے سے نوازا تھا۔

تاہم معشوق سلطان زندگی کے آخری لمحات میں حکومت کی نظر اندازی سے سخت مایوس اور کسمپرسی کی زندگی گزار رہی تھیں۔

ان کی وفات پر ٹوئٹر پر بہت سے لوگوں نے تعزیت کا اظہار کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں