یوٹیوب پر اپنی وڈیوز کی وجہ سے شہرت حاصل کرنے والے امریکی شہری آدم محسن یحیٰ صالح کو عربی زبان میں گفتگو کرنے پر امریکی ایئرلائن ڈیلٹا کے طیارے سے اتار دیا گیا۔

برطانوی اخبار گارجین کی رپورٹ کے مطابق آدم صالح امریکا کے شہر نیویارک میں رہتے ہیں اور وہ اداکاری اور گلوکاری کے پیشے سے بھی وابستہ ہیں۔

22 سالہ آدم امریکی فضائی کمپنی ڈیلٹا کی ایک پرواز میں موجود تھے جو لندن سے نیویارک آرہی تھی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں آدم صالح نے اس حوالے سے کئی پیغامات اور وڈیوز پوسٹ کیں۔

اپنے ٹوئیٹر پیغام میں صالح کا کہنا تھا کہ 'میں لندن سے ڈیلٹا ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے نیویارک آنے کے لیے طیارے میں موجود تھا اور فون پر اپنی والدہ اور طیارے میں موجود دوست سلیم سے عربی زبان میں گفتگو کررہا تھا'۔

صالح نے مزید لکھا کہ 'آس پاس بیٹھے مسافروں کو میرے عربی بولنے سے پریشانی ہوئی اور انہوں نے فلائٹ اٹینڈنٹس کو اطلاع کردی جنہوں نے مجھے طیارے سے اتار دیا'۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا : ’مسلمانوں کے خلاف جرائم میں 67 فیصد اضافہ‘

صالح کے ساتھ ساتھ ان کے دوست سلیم کو بھی طیارے سے اتار دیا گیا۔

پوسٹ کی جانے والی وڈیو میں صالح کہہ رہے ہیں کہ 'مجھے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آرہا، یہ 2016 چل رہا ہے اور مجھے صرف اس لیے طیارے سے اتارا جارہا ہے کہ میں ایک مختلف زبان بولتا ہوں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'آپ لوگ نسل پرست ہیں، میرے عربی زبان بولنے سے آپ کو پریشانی ہوتی ہے، آپ سب کا بہت بہت شکریہ'۔

وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارے میں موجود دیگر لوگ بھی عملے کے اس اقدام پر ناراضی کا اظہار کررہے ہیں اور ایک شخص ایئرہوسٹس سے کہہ رہا ہے کہ ہر انسان کو اپنی مرضی کی زبان بولنے کا حق حاصل ہے۔

بعد ازاں اپنے ٹوئیٹر پیغام میں آدم صالح نے کہا کہ 'طیارے سے اتارنے کے بعد ہمیں 30 منٹ تک چیک کیا گیا، اب ہم دوسرے طیارے میں ہیں اور جلد نیویارک پہنچ جائیں گے'۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ طیارے سے اتارنے کے بعد پولیس نے ہم سے پوچھ گچھ کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ یہ رپورٹس بھی سامنے آئیں تھیں کہ امریکا میں مسلمانوں کے خلاف جرائم میں 67 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔

امریکا کی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2001 میں رونما ہونے والے نائن الیون کے واقعے کے بعد سے سال 2015 میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد سب سے زیادہ رہی۔


تبصرے (1) بند ہیں

Ahmad Dec 22, 2016 07:41am
اونچی آواز میں باتیں کرنے پر۔۔۔۔