ویسٹ انڈیزبورڈ کا ٹیم کو پاکستان بھیجنے پر غور

اپ ڈیٹ 03 جنوری 2017
ویسٹ انڈیز اور پاکستان کی ٹیمیں دو ٹی ٹوئنٹی میچ فلوریڈا میں بھی کھیلیں گی—فائل/فوٹو:اے پی
ویسٹ انڈیز اور پاکستان کی ٹیمیں دو ٹی ٹوئنٹی میچ فلوریڈا میں بھی کھیلیں گی—فائل/فوٹو:اے پی

ویسٹ انڈیزکرکٹ بورڈ (ڈبلیو آئی سی بی) کے آپریشنز منیجر رولینڈ ہولڈر کا کہنا ہے کہ سیکورٹی مسائل کے حل ہونے اور کھلاڑیوں کی ایسوسی ایشن کی اجازت کی صورت میں رواں سال مارچ میں 2 ٹی ٹوئنٹی میچوں کے لیے ٹیم کو پاکستان بھیجنے پر غور کررہے ہیں۔

کرک انفو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں رولینڈ ہولڈر کا کہنا تھا کہ 'پی سی بی کی جانب سے پاکستان میں دوٹی ٹوئنٹی کھیلنے کی ایک پیش کش ہے جوویسٹ انڈیزپلیئرز ایسوسی ایشن (ویپا) اور سیکورٹی سے مشروط ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ ' ڈبلیو آئی سی بی کو پی سی بی کی جانب سے ایک سیکیورٹی منصوبہ موصول ہوچکا ہے جس کو ہم نے داخلی سلامتی کے منیجر کو بھیجا ہے جبکہ ویپا اور داخلی سلامتی کا ایک آزاد ادارہ سیکیورٹی رپورٹ تیار کرنے میں مصروف ہے'۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کی ویسٹ انڈیز کو دورے کی دعوت

رولینڈ ہولڈر نے کہا کہ 'ڈبلیو آئی سی بی اور ویپا دونوں کھلاڑیوں اور اسٹاف کی سلامتی کے لیے اپنے طورپر بہت متحرک ہے جیسے ہی یہ رپورٹ موصول ہوں گی تو پھر بورڈ میچوں کے مقامات کا دورہ کرکے حتمی فیصلہ کرے گا'۔

پی سی بی نے آئی سی سی کے حالیہ ایک اجلاس میں ویسٹ انڈیز بورڈ کو ٹیم کے دورے پر غور کرنے کے لیے قائل کرنے میں کامیاب ہوا اور متوقع طور پر لاہور18 مارچ اور 19 مارچ کو دو ٹی ٹوئنٹی میچوں کے لیے ویسٹ انڈیز ٹیم کی میزبانی کرے گا۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں ان میچوں کےبعد مزید دو ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کے لیے امریکی ریاست فلوریڈا روانہ ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کو تیار ہوں، رسل

واضح رہے کہ پی سی بی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے گزشتہ دنوں ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ویسٹ انڈیز نے ہمیں فلوریڈا میں دو ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے کی دعوت دی ہے جس کو ہم نے پاکستان کےدورے سے مشروط کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز بورڈ ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے لیے تیار ہے مگرانھیں پلیئرزایسوسی ایشن اور سیکیورٹی معاملات پر اجازت درکار ہے۔

دوسری جانب پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان نے کہا تھا کہ اس حوالے سے وزیرداخلہ اور دیگر وزرا سے بات ہوئی۔

یاد رہے کہ پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کے پہلے سیزن میں بہترین کھلاڑی قرار پانے والے آندرے رسل اور سابق کپتان ڈیرن سیمی نے بھی پاکستان کے دورے کی خواہش کا اظہار کیا تھا تاہم انھوں نے اس کو سیکیورٹی سے مشروط کردیا تھا۔

آندرے رسل نے کہا تھا کہ 'خوف' کے باوجود وہ پاکستان میں کرکٹ میچز کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔

انھوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جو کچھ سن رکھا ہے اور جو کچھ میڈیا کے ذریعے دیکھا ہے اس کی وجہ سے وہ پاکستان میں سیکیورٹی کی صورت حال کے حوالے سے کچھ 'خوف' ضرور محسوس کریں گے ۔

اپنے 'خوف' کی تشریح کرتے ہوئے ویسٹ انڈین کرکٹر نےکہا تھا کہ ' یہ ایسے ہی ہے جیسے آپ عراق جائیں، پاکستان میں بھی آپ کو خوبصورت جگہیں ملیں گی، میں نے وہاں کی تصاویر، خوبصورت جگہیں اور خوبصورت لوگ دیکھے ہیں لیکن اس سب کا انحصار اس جگہ پر ہے جہاں آپ موجود ہوتے ہیں۔'

رسل نے اپنی آبائی ریاست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ جمیکامیں بھی جرائم بہت زیادہ ہوتے ہیں اور لوگ وہاں کے بارے میں بھی خوف محسوس کرتے ہیں ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں