کراچی: پاکستان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے تحت مزید 219 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیا گیا۔

پاکستان کی جانب سے دس روز قبل بھی تقریباً اتنے ہی بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا گیا تھا۔

صوبائی حکومت کے ایک عہدیدار محمد نسیم صدیقی نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ’بھارتی ماہی گیروں کو، جن میں سے چند ایک سال سے زائد عرصے سے پاکستانی جیل میں تھے، واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’مزید 100 بھارتی ماہی گیر پاکستانی جیلوں میں قید ہیں اور بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے اپنی قومیت کی تصدیق کا انتظار کر رہے ہیں، جبکہ ان میں سے ہر قیدی کم از کم 6 ماہ کی سزا کاٹ چکا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: جذبہ خیر سگالی، پاکستان نے 220 بھارتی ماہی گیر رہا کردیے

بحیرہ عرب میں سمندری حدود کی خلاف ورزی پر ہر سال درجنوں پاکستانی و بھارتی ماہی گیر پکڑ لیے جاتے ہیں۔

گرفتار کیے جانے والے ماہی گیروں میں سے اکثر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان خراب سفارتی تعلقات اور بیوروکریسی کی رکاوٹ کے باعث، اپنی سزا کاٹنے کے بعد بھی جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنا پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں: سمندری حدود کی خلاف ورزی، 43 بھارتی ماہی گیر گرفتار

دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشمیر کے متنازع خطے میں بھارتی آرمی کی بیس پر ستمبر میں حملے کے بعد ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے تھے اور بھارتی حکومت کی جانب سے کالعدم جیش محمد پر حملے کا الزام لگایا گیا تھا۔

اس کے بعد سرحد پار فائرنگ کے واقعات بھی تواتر سے پیش آئے، جن میں دونوں اطراف ہلاکتیں ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے 163 انڈین ماہی گیر رہا

یاد رہے کہ گزشتہ سال 25 دسمبر کو بھی پاکستان نے قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش اور کرسمس کے تہوار کے موقع پر جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارت کے 220 ماہی گیروں کو رہا کردیا تھا۔

حکام کے مطابق ان ماہی گیروں کو پاکستان کی سمندری حدود میں داخل ہوجانے کی وجہ سے حراست میں لے لیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں