اسلام آباد: وفاقی حکومت نے لاہور کے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کو 20 ارب روپے کے ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کی منظوری دے دی۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی صدارت میں وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بننے والے اورنج لائن ٹرین منصوبے کو 20 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دینے کی منظوری دی گئی۔

اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی لاگت 1 ارب 60 کروڑ ڈالر کم کرنے کے لیے حکومت پنجاب نے 20 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ مانگی تھی، جبکہ تقریباً ایسی ہی ٹیکس چھوٹ کی آزادی پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں شامل دیگر منصوبوں کو بھی حاصل ہے۔

وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد صوبائی حکومت منصوبے پر ود ہولڈنگ ٹیکس سمیت تمام سیلز اور کسٹم ڈیوٹی ٹیکسز سے بھی مستثنیٰ ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: مغل شہنشاہ جلال الدین اکبر اور اورنج لائن منصوبہ؟

اجلاس میں منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات ڈویژن کی جانب سے بھیجی گئی تجویز کی بھی منظوری دی گئی۔

تجویز میں پنجاب حکومت کی اس درخواست کو شامل کیا گیا تھا جس میں لاہور اورنج ٹرین منصوبے کی مشینری اور آلات کی درآمد پر عائد ٹیکسز سمیت 6 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس سے منصوبے کو مستثنیٰ قرار دیئے جانے کی درخواست کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: اورنج لائن ٹرین منصوبے کی زد میں 11 ثقافتی ورثے

ای سی سی نے یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے قانونی ریگولیٹری احکامات جاری کرنے اختیارات واپس لینے کے بعد کیا، جس کی انٹرنیشل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے شرط عائد کی گئی تھی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ لاہور اورنج لائن منصوبے کی طرح کراچی، پشاور اور کوئٹہ ماس ٹرانزٹ ریلوے منصوبوں کو بھی مناسب وقت آنے پر ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ لاہور اورنج لائن منصوبہ بھی دیگر صوبوں کے ماس ٹرانزٹ منصوبوں کی طرح سی پیک کا حصہ بن چکا ہے۔

ان منصوبوں کو حال ہی میں سی پیک کے حوالے سے بیجنگ میں ہونے والے جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی(جے سی سی) کے چھٹے اجلاس میں سی پیک کا حصہ بنایا گیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Jan 07, 2017 08:32pm
السلام علیکم: احسن اقبال نے تو 15 مارچ 2016 کو کہا تھا کہ ’’Orange Line Train Project not part of CPEC’’ ۔ اور اب اس کے لیے 20 ارب کے ٹیکس معاف کیے جارہے ہیں۔ یہ سارا معاملہ تو نہایت ہی پراسرار لگ رہا ہے ، کل کو یہ اپنی فیکٹریوں اور کارخانوں کو سی پیک میں شامل کرادینگے اور کہیں گے کہ اس پر ٹیکس معاف کردوں۔ جو بھی اورنج ٹرین بنانے کے لیے 160 ارب خرچ کررہا ہے وہ 180 ارب بھی خرچ کرسکتا ہے۔ چاہئے پنجاب حکومت ہو یا کوئی اور۔ خیرخواہ