'چین کی مہنگی دلہنیں اور پریشان لڑکے'

اپ ڈیٹ 07 جنوری 2017
فوٹو: آڈیٹی سینٹرل
فوٹو: آڈیٹی سینٹرل

بیجنگ: چین میں لڑکیوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے شادی کے لیے لڑکیوں کی مانگ میں اضافے ہوگیا ہے اور اس صورتحال نے چین کے کنوارے نوجوانوں کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہےجنہیں اپنی جیون ساتھی کے حصول کے لیے لاکھوں ین خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔

چین میں کئی برسوں سے جاری ایک بچہ پالیسی کے باعث وہاں مردوں کی تعداد زیادہ ہے، اس وقت چین میں 118 مردوں کے مقابلے 100 خواتین ہیں جبکہ مجموعی طور پر خواتین کے مقابلے مردوں کی تعداد 40 کروڑ زیادہ ہے۔

نشریاتی ادارے ’آڈیٹی سینٹرل‘ کی رپورٹ کے مطابق شادی کے لیے رضا مندی کے بدلے دلہن کے گھروالوں کو رقم کی ادائیگی چین کی قدیم روایات میں شامل ہے۔

فوٹو: آڈیٹی  سینٹرل
فوٹو: آڈیٹی سینٹرل

1950سے 1980 تک چینی مردوں کو اپنی دلہن کے لیے لڑکی کے گھروالوں کو ضرورت کی اشیاء دی جاتی تھیں، مگر 1990 میں معاشی ترقی کے بعد چین میں دلہن کے بدلے نقد رقم دینے کی روایت شروع ہوئی۔

60 سال پہلے چینی مردوں کو دلہن کے بدلے، گھڑی، بستر، فرنیچر، ٹی وی اور دیگر گھریلو اشیاء دینی پڑتی تھیں، مگر اب کنوارے مردوں کو اپنی دلہن کے بدلے لاکھوں ین دینے پڑتے ہیں،جس وجہ سے کئی غریب مرد پیسے نہ ہونے کی وجہ سے شادی نہیں کرپاتے۔

لڑکیوں کی تعداد کم ہونے کے باعث چین کے دیہی علاقوں میں دلہن کے بدلے ادا کی جانے والی رقم آسمان کو چھو رہی ہے اور دیہی علاقوں کے غریب مرد شادی کی رقم ادا نہیں کرپاتے، جب کہ بینک بھی ان نوجوانوں کو شادی کے لیے قرض فراہم نہیں کرتے۔

ویب سائٹ نے ’زیانگ ہو‘ نامی غریب دیہاتی نوجوان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس نے شادی کرنے کے لیے ڈیڑھ لاکھ چینی ین تقربیاً 22 ہزار امریکی ڈالر قرضہ لینا پڑا تاکہ وہ لڑکی کے گھرو والوں کو 19 ہزار ڈالر دے سکے اور شادی کے دیگر اخراجات بھی پورے کرسکے۔

نوجوان نے بتایا کہ ان کا پورا گاؤں ہی غریب ہے، جس وجہ سے لڑکیاں یہاں کے مردوں سے شادی نہیں کرنا چاہتیں۔

چینی نوجوان کے مطابق گاؤں میں کچھ لڑکیاں موجود ہیں، مگر ان کے خاندان والوں کی طرف سے بھاری رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے گاؤں کے کئی غریب نوجوانوں نے ویتنام کی لڑکیوں سے شادیاں رچائی ہیں۔

ویب سائٹ نے چین میں دلہنوں کے بدلے ادا کی جانے والی رقم کے 4 سال پرانے اعداد و شمار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ 4 سال قبل بیجنگ میں مردوں کو شادی کے لیے لڑکی کے گھروالوں کو 10 لاکھ چینی ین دینے پڑتے تھے، جب کہ حالیہ سالوں میں یہ رقم دگنی ہوگئی ہے۔

اسی طرح گزشتہ سال تک چین کے مشرقی صوبے فوجیان میں دلہن کے بدلے مردوں کو30 لاکھ 80 ہزار چینی ین دینے پڑتے تھے۔

واضح رہے کہ چین میں دلہن کے بدلے ان کے گھروالوں کو ادا کی جانے والی رقم میں بے تحاشہ اضافے کے باعث چینی روایات اور حکومت کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔


تبصرے (0) بند ہیں