مالٹا میں تباہ کن کار ریس

08 جنوری 2017

مالٹا کے دارالحکومت والیٹا کے مضافات میں مالٹا موٹر اسپورٹس ایسوسی ایشن نے خیراتی ادارے کے لیے فنڈ اکھٹا کرنے کی غرض سے تباہ کن کار ریس منعقد کی۔

اس ریس میں کئی ڈرائیورز نے حصہ لیا، ریس کے قواعد کے مطابق وہ ڈرائیور کامیاب ٹھہرتا ہے جو دوسرے کی کار کو نقصان پہنچا کر اس قابل نہ بنادے کہ وہ حرکت کرنے سے قاصر ہو۔

چلنے کے قابل رہ جانے والی آخری کار اور اس کا ڈرائیور اس تباہ کن کار ریس کا فاتح گردانا جاتا ہے۔

مالٹا کی موٹر اسپورٹس ایسوسی ایشن نے فنڈ اکھٹا کرنے کے لیے اسی طرح کی منفرد کار ریس کا انتظام کیا۔

ڈرائیورز نے اپنی کاروں کو ریس کے آغاز سے قبل منفرد انداز میں سجا لیا تھا—فوٹو:رائٹرز
ڈرائیورز نے اپنی کاروں کو ریس کے آغاز سے قبل منفرد انداز میں سجا لیا تھا—فوٹو:رائٹرز
کار ریس ایک مشکل جگہ پر رکھی گئی تھی جہاں کاروں کو چلنے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑا—فوٹو:رائٹرز
کار ریس ایک مشکل جگہ پر رکھی گئی تھی جہاں کاروں کو چلنے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑا—فوٹو:رائٹرز
تباہ کن کارریس میں کئی ڈرائیورز نے حصہ لیا—فوٹو: رائٹرز
تباہ کن کارریس میں کئی ڈرائیورز نے حصہ لیا—فوٹو: رائٹرز
والیٹا میں ہونے والی اس ریس کا مقصد خیراتی ادارے کے لیے فنڈ جمع کرنا تھا—فوٹو:رائٹرز
والیٹا میں ہونے والی اس ریس کا مقصد خیراتی ادارے کے لیے فنڈ جمع کرنا تھا—فوٹو:رائٹرز
ریس کا انتظام مالٹا موٹر اسپورٹس ایسوسی ایشن نے کیا تھا—فوٹو: رائٹرز
ریس کا انتظام مالٹا موٹر اسپورٹس ایسوسی ایشن نے کیا تھا—فوٹو: رائٹرز
ڈرائیورز نے اپنی کاروں کو مختلف اشیا کے ذریعے سجایا ہوا تھا—فوٹو:رائٹرز
ڈرائیورز نے اپنی کاروں کو مختلف اشیا کے ذریعے سجایا ہوا تھا—فوٹو:رائٹرز
کاروں کے دروازے مکمل طورپر بند کیے گئے تھے جس کے باعث ڈرائیورز کو سوارہونے کے لیے دشواری کا سامنا کرنا پڑا—فوٹو:رائٹرز
کاروں کے دروازے مکمل طورپر بند کیے گئے تھے جس کے باعث ڈرائیورز کو سوارہونے کے لیے دشواری کا سامنا کرنا پڑا—فوٹو:رائٹرز
ریس کے نتائج کو منصفانہ بنانے کے لیے انتظامیہ متحرک نظر آئی—فوٹو:رائٹرز
ریس کے نتائج کو منصفانہ بنانے کے لیے انتظامیہ متحرک نظر آئی—فوٹو:رائٹرز
ریس کا فاتح وہ ڈرائیور ہوتا ہے جو آخرتک اپنی کار کو چلا سکے—فوٹو:رائٹرز
ریس کا فاتح وہ ڈرائیور ہوتا ہے جو آخرتک اپنی کار کو چلا سکے—فوٹو:رائٹرز
ڈرائیورز نے ریس کے لیے باقاعدہ تیاری بھی کررکھی تھی—فوٹو:رائٹرز
ڈرائیورز نے ریس کے لیے باقاعدہ تیاری بھی کررکھی تھی—فوٹو:رائٹرز