ہوسکتا ہے آپ کے لیے یقین کرنا مشکل ہو کہ طیارے بنانے، سیٹلائیٹس خلاءمیں چھوڑنے اور بہترین برقی مصنوعات بنانے والے ملک چین آج تک اپنا بال پوائنٹ پین بنانے میں ناکام رہا تھا اور آخرکار اب اس میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

جی ہاں چین بال پوائنٹ پین تیار کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے مگر وہ آج تک قلم کی نب بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکا تھا اور اسے یہ چیز درآمد کرنا پڑتی تھی۔

تائی یوآن آئرن اینڈ اسٹیل نامی چینی کمپنی نے اب اعلان کیا ہے کہ پانچ سال کی لگاتار کوشش کے بعد آخرکار وہ قلم کی نب تیار کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

کمپنی کے مطابق بال پوائٹ کی نب کی تیاری کے لیے اعلیٰ درجے کا اسٹین لیس اسٹیل اور بہترین آلات کی ضرورت ہوتی ہے۔

برسوں سے چین جاپان اور سوئٹزرلینڈ سے اسٹین لیس اسٹیل اور دیگر آلات کو درآمد کررہا ہے۔

چین کی سب سے بڑی بال پوائنٹ پین بنانے والی کمپنی بیفا گروپ کے مطابق انہوں نے تائی یوآن سے قلم کی نب کی خریداری کا پہلا آرڈر دے دیا ہے اور توقع ہے کہ آئندہ دو سال میں درآمدی اسٹیل کی ضرورت ختم ہوکر رہ جائے گی۔

یہ وہ مسئلہ ہے جو برسوں سے چین کے لیے گلے میں ہڈی بنا ہوا تھا اور چینی وزیراعظم نے تو کہا تھا کہ اس سے چینی کمپنیوں کی ساکھ بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

چین نے اس حوالے سے 2011 میں ملکی سطح پر ایک تحریک بھی چلائی تھی اور اب آخرکار وہ کہہ سکتے ہیں کہ ہمارا پین سو فیصد میڈ ان چائنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں