سرخ گوشت کا زیادہ استعمال صحت کے لیے تباہ کن

10 جنوری 2017
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی دو طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی دو طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ کو گائے یا بکرے کا گوشت پسند ہے اور روزانہ کھانا پسند کرتے ہیں تو یہ عادت صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی دو طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

پہلی تحقیق میساچوسٹس جنرل ہاسپٹل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے میں چھ بار سرخ گوشت کا استعمال آنتوں کے تکلیف دہ امراض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق کے مطابق سرخ گوشت کو بہت زیادہ درجہ حرارت میں پکایا جاتا ہے جس سے اس میں نقصان دہ اجزاءپیدا ہوتے ہیں جو آنتوں کے امراض کا باعث بنتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ سرخ گوشت آنتوں کے امراض کا باعث کیوں بنتا ہے مگر یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ اس غذا کے نتیجے میں معدے میں موجود بیکٹریا کا توازن بدل جاتا ہے جو کہ جسم کے دماغی نظام کو متاثر کرکے اسے امراض کے لیے کمزور بنا دیتا ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل گٹ میں شائع ہوئی۔دوسری تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ سرخ گوشت کا استعمال خواتین میں بریسٹ کینسر سے قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق جو خواتین کے کباب وغیرہ کی شوقین ہوتی ہیں ان میں کینسر سے موت کا خطرہ 23 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل آف دی نیشنل کینسر انسٹیٹوٹ میں شائع ہوئی۔

اس سے قبل ایک تحقیق کے مطابق سرخ گوشت کا زیادہ استعمال امراض قلب سے موت کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھا دیتا ہے۔

یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کیرولینسکا انسٹیٹوٹ کی تحقیق کے مطابق سرخ گوشت کے قتلوں کا زیادہ استعمال امراض قلب سے موت کا خطرہ 24 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اس عادت کے نتیجے میں ذیابیطس کا خطرہ 32 فیصد جبکہ کینسر جیسے مرض کا امکان 8 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں