ایران : آگ بجھانے کے دوران عمارت منہدم،30 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 19 جنوری 2017
عمارت کے بالائی حصے میں آگ لگی—فوٹو: اے پی
عمارت کے بالائی حصے میں آگ لگی—فوٹو: اے پی

تہران:ایران کے دارالحکومت تہران میں کبھی ملک کی سب سے بلند عمارت کا درجہ رکھنے والی بلڈنگ آگ لگنے کے بعد منہدم ہوگئی، جس کے نتیجے میں کم سے کم 30 فائر فائٹرز ہلاک جب کہ 75افراد زخمی ہوگئے۔

تہران کے مرکز میں واقع ’پلاسکو‘ نامی 17 منزلہ عمارت کی بالائی منزلوں پر پہلے آگ لگی، جسے بجھانے کی کوششیں جاری تھیں کہ اچانک پوری عمارت ہی منہدم ہوگئی۔

بالائی حصے میں گارمنٹ کی تیاری کرنے والےافراد سردی سے بچنے کے لیے آگ جلاتے تھے—فوٹو: اے ایف پی
بالائی حصے میں گارمنٹ کی تیاری کرنے والےافراد سردی سے بچنے کے لیے آگ جلاتے تھے—فوٹو: اے ایف پی

غیرملکی خبر رساں اداے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے ایران کے مقامی اور سرکاری میڈیا کے حوالے سے اپنی خبر میں بتایا کہ آگ بجھانے کے دوران عمارت کے منہدم ہونے سے 30 فائر فائٹرز ہلاک جب کہ 75 افراد زخمی ہوگئے۔

ایرانی عہدیداروں نے تاحال ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد سے متعلق سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔

کسی زمانے میں عمارت کو ایران کی بلند ترین عمارت کا درجہ حاصل تھا—فوٹو: اے ایف پی
کسی زمانے میں عمارت کو ایران کی بلند ترین عمارت کا درجہ حاصل تھا—فوٹو: اے ایف پی

رپورٹ کے مطابق ایران کے ’پریس‘ ٹی وی نے عمارت کے منہدم ہونے سے ہلاک ہونے والے فائر فائٹرکی تعداد نہیں بتائی، ٹی وی نے زخمی ہونے والے عام شہریوں کی تعداد 30 بتائی، جب کہ ’ایرنا‘ خبررساں ادارے کے مطابق واقعے میں 45 فائر فائٹرز زخمی ہوئے۔

آگ بجھانے والا عملہ عمارت کو منہدم دیکھ کر خوف کا شکار ہوگیا—فوٹو: اے ایف پی
آگ بجھانے والا عملہ عمارت کو منہدم دیکھ کر خوف کا شکار ہوگیا—فوٹو: اے ایف پی

ایران کی مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق عمارت کے بالائی حصے میں صبح 8 بجے کے قریب آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔

عمارت کے ملبے تلے کئی افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جار ہا ہے—فوٹو: اے ایف پی
عمارت کے ملبے تلے کئی افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جار ہا ہے—فوٹو: اے ایف پی

رپورٹس کے مطابق عمارت کے بالائی حصے میں گارمنٹ ورکشاپس موجود تھیں جہاں دکاندار اپنے لیے کھانا پکاتے تھے اور سردیوں میں خود کو گرم رکھنے کے لیے مٹی کے تیل سے جلنے والے پرانے ہیٹر استعمال کرتے تھے۔

رپورٹ کے مطابق فائر بریگیڈ عملے کی جانب سے آگ بجھائے جانے کا عمل جاری تھا کہ اچانک عمارت منہدم ہوگئی، یہ عمارت 1960 میں تعمیر ہوئی تھی۔

امدادی کارروائیوں کے دوران عمارت منہدم ہوئی—فوٹو: اے ایف پی
امدادی کارروائیوں کے دوران عمارت منہدم ہوئی—فوٹو: اے ایف پی

غیر ملکی خبر رساں ادارے نے ایرانی نیوز ایجنسی’ایرانا‘کے حوالے سے بتایا کہ عمارت منہدم ہونے کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فاضلی کو معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیا۔

ایرانی صدر نے زخمیوں کو بہترین علاج کی سہولیات فراہم کرنے سمیت متاثر ہونے والے افراد کی مدد کرنے کی بھی ہدایات کیں۔

عمارت کے قریب غیر ملکی سفارت خانے بھی واقع ہیں—فوٹو: اے ایف پی
عمارت کے قریب غیر ملکی سفارت خانے بھی واقع ہیں—فوٹو: اے ایف پی

عمارت منہدم ہونے کے بعد ایرانی فوج اور دیگر ریسکیو اہلکار ملبے سے زخمیوں اور لاشوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔

خبر رساں ادارے نے ترکی کی نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ شہر کے جس حصے میں عمارت واقع تھی وہاں کئی غیر ملکی سفارتخانے بھی واقع ہیں، عمارت منہدم ہونے کے بعد سفارتی عملے کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔

حادثے میں زیادہ تر فائر فائٹرز ہلاک ہوئے—فوٹو: اے ایف پی
حادثے میں زیادہ تر فائر فائٹرز ہلاک ہوئے—فوٹو: اے ایف پی

اس واقعے میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی کیا جارہا ہے، عمارت کے ملبے تلے کتنے افراد دبے ہوہے ہیں،اس حوالے سے تاحال حتمی اعداد و شمار سامنے نہیں آ سکے۔


تبصرے (0) بند ہیں