عدن: سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں بحیرہ احمر کے کنارے کیے جانے والے فضائی حملوں کے نتیجے میں 29 باغی ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سعودی عرب کی اتحادی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کے صوبے حدیبیہ میں بحیرہ احمر کے کنارے واقع باغیوں کے اسلحہ ڈپو اور ہتھیاروں کی نقل و حرکت کے لیے استعمال ہونے والے 2 کیمپوں کو نشانہ بنایا۔

رپورٹ کے مطابق جمعہ 20 جنوری کو سعودی اتحادی کی جانب سے کی جانے والی فضائی کارروائیوں میں 29 باغی ہلاک جب کہ 20 زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودیہ کا یمن میں آپریشن ختم کرنے کا اعلان

یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی اتحاد کی جانب سے بڑی کارروائی اکتوبر 2016 میں کی گئی تھی، جب یمنی شہر صنعاء کے جنازہ ہال میں کی گئی فضائی بمباری کے نتیجے میں 140 سے زائد افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل مارچ 2016 میں یمن کے صوبے ہاجا کی مارکیٹ میں ہونے والے سعودی اتحاد کے فضائی حملے میں 119 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں عرب اتحاد نے مارچ 2015 میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

اس عرب اتحاد کو امریکا کی بھی حمایت حاصل ہے اور اس میں 9 عرب ممالک شامل ہیں، جنہوں نے فضائی کارروائیوں کے ذریعے حوثی باغیوں کو جنوبی یمن سے دور ہونے پر مجبور کردیا ہے تاہم باغیوں کا اب بھی دارالحکومت صنعا پر قبضہ برقرار ہے جو انہوں نے 2014 میں حاصل کیا تھا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کی یمن میں دوبارہ بمباری

واضح رہے کہ حوثی باغی یمن میں حکومت کے خلاف سرگرم عمل ہیں، دوسری جانب سعودی عرب اتحادی فورسز کے ساتھ مل کر یمنی صدر منصور ہادی کی مدد کر رہا ہے اور اس کی جانب سے اکثر وبیشتر حوثی باغیوں کو نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔

عالمی سطح پر یمن کے صدر تسلیم کیے جانے والے منصور ہادی کی حامی ملیشیا اور فورسز نے عدن کو اپنا عارضی بیس بنایا ہوا ہے اور انہیں صنعا پر قابض حوثی باغیوں اور دیگر شدت پسند تنظیموں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔

اقوام متحدہ نے اکتوبر 2016 میں کہا تھا کہ یمن میں عرب اتحاد کی فضائی کارروائیاں شروع ہونے سے اب تک ساڑھے 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں