سکھر: صوبہ سندھ کے کچھ اضلاع میں سبزوئی اور بچکانی قبائل کے مشتبہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری آپریشن کے دوران ایک اور پولیس اہلکار زندگی کی بازی ہار گیا جبکہ دیگر 3 زخمی ہوگئے۔

رپورٹس کے مطابق آپریشن چوتھے روز میں داخل ہوچکا ہے اور کچھ جرائم پیشہ افراد اور ان کے رشتہ داروں کے گھر حکام کی جانب سے نذر آتش کردیئے گئے ہیں۔

چند دن قبل ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) جاں بحق ہوا تھا جبکہ اتوار 22 جنوری کی صبح ایک پولیس کانسٹیبل آپریشن کے دوران جاں بحق ہوا۔

مزید پڑھیں:موبائل فون کال کی نشاندہی، سندھ پولیس کو جدیدترین سسٹم حاصل

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کشمور کے پبلک ریلیشنز آفیسر (پی آر او) کا کہنا تھا کہ سبزوئی قبیلے کے افراد علی ڈار، صاحبو، ٹاکر خان اور دیگر کافی عرصے سے ہائی وے پر لوٹ مار اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث تھے اور متعدد مرتبہ وارننگ دیئے جانے کے باوجود بھی انھوں نے انتظامیہ کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے تھے۔

ہفتہ 21 جنوری کی رات کندھ کوٹ کی ایک پولیس پارٹی گڑی موری گاؤں کے قریب گشت پر تھی کہ جرائم پیشہ افراد نے ان پر فائرنگ کردی، جس کے بعد پولیس اور ملزمان کے درمیان مقابلہ ہوا، جس کے نتیجے میں ایک پولیس کانسٹیبل جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔

پولیس نے ملزمان کا تعاقب کیا لیکن وہ کشتی کے ذریعے دریائے سندھ کی دوسری جانب گھوٹکی فرار ہوگئے۔

یہ خبر 23 جنوری 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں