بیجنگ: چین کے اخبار نے ایک لانگ رینج میزائل کی تصاویر شائع کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین فضا سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے والے لانگ رینج میزائل کا تجربہ کرسکتا ہے، جو فضا میں ہی طیاروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہو گا۔

صدر شی چن پنگ اسٹیلتھ جیٹ اورطیارے بردار ٹیکنالوجی سمیت فوجی طاقت میں جدت اور وسعت کے پروگرام کی نگرانی کر رہے ہیں، جب کہ چین اینٹی سیٹ لائٹ میزائل کے تجربات بھی کر رہا ہے۔

چین کے اخبار’ڈیلی چائنا‘ کی رپورٹ کے مطابق پیپلز لبریشن آرمی نے حال ہی میں مشقوں کی تصاویر جاری کی ہیں، اس دوران ایک جے-11 بی فائٹر طیارے کے ساتھ نامعلوم میزائل کی تصاویر بھی شیئر کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں سب سے بڑے خلائی طیارے کی تیاری کا منصوبہ
چینی اخبار کی جانب سے جاری کردہ میزائل اور لڑاکا طیارے کی تصویر
چینی اخبار کی جانب سے جاری کردہ میزائل اور لڑاکا طیارے کی تصویر

ایئرفورس رسرچر فو قوانشاؤ نے چینی اخبار کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ میزائل کو دور تک نہایت اہم ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

اس میزائل میں چین کی حالیہ میزائل قوت سےزیادہ صلاحیتیں موجود ہیں، چین کے پاس اس وقت 100 کلو میٹر (62 میل) سے بھی کم تک ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل ہیں۔

مزید پڑھیں: تائیوان کا میزائل حادثاتی طور پر چین کی جانب لانچ ہوگیا

فوقوانشاؤ کے مطابق چین کے پاس کم ہدف والے میزائل کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے وہ یہ تجویز کرتے ہیں کہ لڑاکا جیٹ کو اس اعلیٰ صلاحیت کے حامل لانگ رینج میزائل کے ساتھ جوڑ کر نہایت اہم ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے بھیجا جائے،اس میزائل کی نظروں سے دشمن کے جہاز نہیں بچ سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ اس میزائل کی حقیقی رینج 400 کلو میٹر تک ہے، جو مغربی ایئرفورس کے زیر استعمال میزائلز سے زیادہ ہے، یہ میزائل زمین سے فضا میں اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

دوسری جانب چینی ایئرفورس نے اس میزائل پر تاحال تبصرہ نہیں کیا، تاہم مقامی میڈیا اس حوالے سے عہدیداروں کی تصدیق کے بعد وقفے وقفے سے خبریں نشر کر رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں