اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے بول نیوز چینل اور اس کے اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کو ہتک عزت کے الزام میں ایک ارب روپے کا قانونی نوٹس بھجوادیا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ نوٹس مذکورہ نیوز چینل کے پروگرام میں اینکر کی جانب سے ان کو بدنام کرنے کی کوشش کے بعد اسحٰق ڈار نے اپنے وکیل کے ذریعے بھجوایا۔

وزارت خزانہ کے مطابق اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے 24 جنوری کو نشر ہونے والے پروگرام 'لائیو وِد ڈاکٹر شاہد مسعود' میں وزیر خزانہ کی شخصیت اور کردار کو بدنام کرنے کے لیے ہتک آمیز، جھوٹے اور بدنام کرنے والے جملے ادا کیے، ساتھ ہی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی اور وزیر خزانہ کے درمیان مبینہ ملاقات کی جھوٹی کہانی تیار کی جبکہ ایسی کوئی ملاقات ہوئی ہی نہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ کہانی مکمل طور پر جھوٹی اور بناوٹی تھی جبکہ اینکر پرسن کی جانب سے اس ملاقات کی کہانی کو گھڑنا وزیر خزانہ کو بدنام کرنے کی ایک کوشش تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'ایسے نہیں چلے گا': عامر لیاقت پر پابندی عائد

لہذا اس پروگرام کے جواب میں وزیر خزانہ کی جانب سے قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا گیا اور ہتک عزت کے آرڈیننس برائے 2002 کی دفعہ 8 کے تحت نیوز چینل اور اس کے اینکر کو قانونی نوٹس بھجوایا گیا۔

قانونی نوٹس میں نیوز چینل اور اینکر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پروگرام میں لگائے گئے الزامات کو واپس لیتے ہوئے جامع اور باضابطہ معافی نشر کریں اور اس کے ساتھ ہی بطور ہرجانہ 1 ارب روپے وزیرخزانہ کو ادا کیے جائیں، اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو مذکورہ ادارے اور اینکر کے خلاف مجرمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

دوسری جانب اس معاملے پر وزیر خزانہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو بھی شکایت بھجوا چکے ہیں، جس میں درخواست کی گئی ہے کہ ہتک عزت کے اس اقدام پر پیمرا لبیک پرائیوٹ لمیٹڈ اور بول نیوز کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے پیمرا نے ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزی پر بول نیوز کے ایک اور پروگرام 'ایسے نہیں چلے گا' اور اس کے میزبان عامر لیاقت پر پابندی عائد کردی تھی تاہم پابندی کے 2 روز بعد ہی سندھ ہائیکورٹ نےاس فیصلے کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے فیصلہ آنے تک بول نیوز کو پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ نشر کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Riz Jan 30, 2017 04:05pm
I wish Ishaq Darr & Group would take our country's name and respect as his own.!