کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی رہنماؤں میں شمار ہونے والے سلیم شہزاد کو 25 سال کی جلاوطنی کے بعد وطن لوٹنے پر گرفتار کرلیا گیا۔

کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے بعد امیگریشن حکام نے سلیم شہزاد کا پاسپورٹ ضبط کرلیا، جس کے بعد پولیس نے انھیں اپنی تحویل میں لیا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار نے تصدیق کی کہ سلیم شہزاد کو کراچی ایئرپورٹ پر گرفتار کیا گیا، جنھیں بعدازاں گڈاپ تھانے منتقل کردیا گیا۔

راؤ انوار کے مطابق سلیم شہزاد کو ڈاکٹر عاصم کیس سمیت دیگر مختلف مقدمات میں مطلوب ہونے پر گرفتار کیا گیا۔

پولیس کے مطابق تھانے میں سلیم شہزاد کا ابتدائی ویڈیو بیان ریکارڈ کیا گیا، جس میں سلیم شہزاد کا کہنا تھا کہ وہ 22 اگست 2016 کو ایم کیو ایم لندن سے علیحدگی کا اعلان کر چکے ہیں۔

سلیم شہزاد نے کہا کہ ان کا تعلق محب وطن لوگوں کے ساتھ ہے، سابق گورنر سندھ عشرت العباد اچھے انسان ہیں۔

انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ڈاکٹر عاصم کیس میں نام آنے پر وہ اپنے خلاف چلنے والی عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے وطن آئے ہیں۔

واضح رہے کہ سلیم شہزاد ڈاکٹر عاصم کیس میں نامزد ہیں اور کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال میں دہشت گردوں کا علاج کروانے پر ان کی گرفتاری کا حکم نامہ جاری کر رکھا تھا۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جنوری 2016 میں سلیم شہزاد، میئر کراچی وسیم اختر، انیس قائم خانی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے قادر پیٹیل کو مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سلیم شہزاد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری

سلیم شہزاد کے وطن پہنچنے سے قبل ہی ان کی گرفتاری کی چہ مگوئیاں کی جا رہی تھیں جب کہ انہوں نے خود بھی ایئرپورٹ پر اترتے ہی اپنی گرفتاری کے خدشات ظاہر کیے تھے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق سلیم شہزاد دبئی سے نجی پرواز ای کے 600 کے ذریعے پیر 6 فروری کی صبح 11 بجے کے قریب کراچی ایئرپورٹ پر پہنچے۔

سلیم شہزاد نے وطن روانگی سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیر کی صبح وطن روانہ ہونے کے حوالے سے ٹوئیٹ بھی کی تھی۔

ڈان نیوز کے مطابق وطن پہنچنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سلیم شہزاد کا کہنا تھا کہ 'انہیں کہا گیا کہ ایئر پورٹ سے باہر نکلتے ہی انھیں گرفتار کرلیا جائے گا، مگر انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا تو انہیں گرفتار کیوں کیا جائے گا'؟

سلیم شہزاد کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے تمام دھڑے ان سے رابطے میں ہیں، مگر ان کا تعلق سب سے پہلے پاکستان سے ہے۔

وڈیو دیکھیں: "ایم کیو ایم دھڑے بندی کا شکار"

سلیم شہزاد نے تاحال کسی بھی دھڑے میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا، تاہم وطن پہنچنے سے قبل ہی اس حوالے سے قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں تھیں کہ وہ متحدہ کے باغی رہنماؤں کی جماعت پاک سر زمین پارٹی ( پی ایس پی) میں شمولیت اختیار کریں گے۔

پی ایس پی کی تردید

سلیم شہزاد کی پی ایس پی میں شمولیت سے متعلق چہ مگوئیاں ہونے کے بعد پاک سر زمین پارٹی نے ان کی شمولیت کی تردید کردی۔

پی ایس پی ترجمان افتخارعالم نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'میں 200 فیصد یقین دلاتا ہوں کہ سلیم شہزاد پی ایس پی میں شامل نہیں ہو رہے'۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے عناصر قتلِ عام، بھتہ خوری میں ملوث،سلیم شہزاد

افتخار عالم کا مزید کہنا تھا کہ سلیم شہزاد کا کراچی کی سیاست میں کوئی کردار نہیں ہے، ان کی پی ایس پی میں شمولیت کی تردید کرتے ہیں۔

سلیم شہزاد کی شمولیت زیر غور نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

سلیم شہزاد کی وطن واپسی اور گرفتاری کے بعد ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے جاری کیے گئے بیان میں کہا کہ سلیم شہزاد نے وطن واپسی سے قبل مشاورت نہیں کی،ان کی وطن آمد اور گرفتاری سے متعلق میڈیا کے ذریعے پتہ چلا۔

جاری بیان میں ترجمان کا کہنا تھا کہ سلیم شہزاد کئی عرصے سے غیر فعال ہیں، ان کی ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت کی تجویز زیر غور نہیں تھی۔

جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ماضی میں بھی ایم کیو ایم رہنماؤں پر جھوٹے مقدمات بنائے جاتے رہے، مگر انہیں عدالتوں پر یقین ہے۔

سلیم شہزاد کون ہیں؟

سلیم شہزاد کا شمار ایم کیو ایم کے بانی رہنماؤں میں ہوتا ہے، تاہم وہ گزشتہ کچھ سال سے غیر فعال ہیں، اس وقت ان کے پاس ایم کیو ایم کے کسی دھڑے میں کوئی عہدہ نہیں ہے۔

سلیم شہزاد نے 1992 میں ریاستی اداروں کی جانب سے ایم کیو ایم کے خلاف کیے جانے والے آپریشن کے بعد خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرلی تھے اور گزشتہ 25 برس سے وہ برطانوی شہر لندن میں رہائش پذیر تھے۔

گزشتہ برس اگست میں ایم کیو ایم لندن کے بانی الطاف حسین کی جانب سے اشتعال انگیز اور پاکستان مخالف تقریر کیے جانے کے بعد متحدہ کے پاکستان میں موجود سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے الطاف حسین سے علیحدگی اختیار کرلی تھی، اس طرح ایم کیو ایم کے 2 دھڑے بننے اور رہنماؤں کے تقسیم ہونے کے باوجود سلیم شہزاد نے خود کو کسی بھی دھڑے میں شامل ہونے سے الگ رکھا تھا۔

سلیم شہزاد نے مارچ 2014 میں اپنی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا تھا کہ ایم کیو ایم میں متعدد ایسے عناصر موجود ہیں جو کراچی میں بھتہ خوری، قتلِ عام اور اسمگلنگ جیسے واقعات میں ملوث ہیں.

جس پر ایم کیو ایم نے اُسی روز ان کی پارٹی رکنیت معطل کر دی اور وہ تاحال بحال نہیں ہوسکے،سلیم شہزاد نے 15 اکتوبر 2015 کو ایک بیان بھی جاری کیا تھا کہ وہ سیاست چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں