بین الاقوامی فلاحی ادارے ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ شمالی افغانستان میں اس کے 6 کارکن ہلاک جبکہ 2 لاپتہ ہوگئے۔

ریڈ کراس کی انٹرنیشنل کمیٹی کے ترجمان نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ’ہم اس معاملے پر حیران ہیں اور تباہی کی طرف جارہے ہیں۔‘

ترجمان نے صوبہ جوزجان میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

گروپ کے کابل آفس کے ترجمان احمد رامین ایاز کا کہنا تھا کہ ’ادارے کے کارکنوں پر حملہ شمالی صوبہ جوزجان میں کیا گیا۔‘

صوبائی پولیس کے سربراہ رحمت اللہ تُرکستانی نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ صوبائی دارالحکومت سے 35 کلومیٹر مغرب میں واقع شبِرغان میں پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغان سپریم کورٹ کے باہر دھماکا، 20 افراد ہلاک

ابتدائی طور پر کسی دہشت گرد گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، لیکن رحمت اللہ ترکستانی کا کہنا تھا کہ داعش سے وفاداری نبھانے والے جنگجو اس علاقے میں موجود ہیں، جبکہ طالبان نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی۔

دوسری جانب افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیا میں خودکش بمبار نے ضلعی ہیڈ کوارٹرز کے باہر روکے جانے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں 2 شہری ہلاک اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: داعش کے خودکش دھماکے میں ہلاکتیں 80 ہوگئیں

اس حملے کی ذمہ داری بھی کسی نے قبول نہیں کی، لیکن اکثر طالبان حکومتی اہداف کو نشانہ بناتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کابل میں افغان سپریم کورٹ کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے میں 20 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں