دنیا بھر میں 14 فروری ویلنٹائن کے دن کو پیار کا دن مانا جاتا ہے، تاہم پاکستان میں اس دن کو منانے پر پابندی عائد کردی گئی لیکن ایسا محسوس ہورہا ہے کہ کسی کو اس پابندی پر کوئی فرق نہیں پڑا۔

مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائیکورٹ نے ویلنٹائن ڈے منانے سے روک دیا

نہ ہی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اس حوالے سے کسی قسم کے بیانات نظر آئے، نہ ہی ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ بنے، نہ ہی اب تک کسی نے کوئی مزاحیہ میم بنائی۔

لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ آخر اس پر اتنی خاموشی کیوں؟

ہوسکتا ہے لوگوں کو ویلنٹائن ڈے سے کوئی فرق ہی نہیں پڑتا ہو اور دراصل حکومت اپنا وقت ضائع کررہی ہو، یعنی ایک بیکار بات پر پابندی عائد کرکے پیسے ضائع کرنا، ایسا لگتا تو نہیں۔

ویسے خیال رہے کہ اب تک پاکستان میں کئی چیزوں پر پابندی کا مطالبہ کیا جاچکا ہے۔ جیسے پی ٹی آئی کی جانب سے ڈورےمون کارٹوں پر پابندی کا مطالبہ، یوٹیوب پر پابندی، بولی وڈ فلم 'رئیس' پر پابندی، پاکستان حکومت کا کریم اور اوبر پر پابندی کا ارادہ۔

ہوسکتا ہے لوگ خُفیہ طور پر اس دن پر پابندی لگنے سے خوش ہوں؟

یہاں 5 ایسے افراد کی فہرست ترتیب دی گئی جو شاید ویلنٹائنس ڈے پر پابندی سے خوش ہوں:

سنگل افراد

جیسے انہوں نے ٹویٹ کی: 'میں سنگل ہوں، اس لیے مجھے ویلنٹائن ڈے سے نفرت ہے، آپ سب کو بھی میری طرح دکھی ہونا چاہیے'۔

ہر وقت کام کرنے والے افراد

ویلنٹائن ڈے منگل کے روز ہے، اب اس روز کسی کی میٹنگ ہوتی تو کسی کی کلاس، تو ایسے افراد اپنی نوکری سے ہی شادی کرلیں۔

کنجوس افراد

ہوسکتا ہے آپ بھی اس پابندی سے بےحد خوش ہوں، کیوں کہ آپ کو پیسے خرچ کرنے کا کافی افسوس رہتا ہے۔

کسی بڑے ریسٹورنٹ میں جاکر اور سینما میں فلم دیکھنے سے بہتر آپ گھر میں نوڈلز بنا کر فلم دیکھنا پسند کرتے۔

سازشی سوچ کے حامل افراد

جیسے بہت سے افراد کا اس دن پر ایسا کہنا ہوگا، 'اچھا ہوا پابندی لگ گئی، یہ سب مغربی سوچ ہے، ویلنٹائن ڈے پر ایک دوسرے کو چاکلیٹ دینا یہودی سازش ہے'۔

اتنی پریشانیوں کے ساتھ ویلنٹائن نہ منانا ہی بہتر ہے۔

خود پسند افراد

ایسے لوگ خو خود کو سب سے زیادہ پسند کرتے ہوں، ان کے لیے بھی ویلنٹائن کے دن پر پابندی کسی خوشی سے کم نہیں۔

یہ طنز و مزاح پر مبنی ایک مضمون ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Rashid Feb 13, 2017 07:33pm
right decision this is not our culture
یاسمین سکندر Feb 14, 2017 08:36am
السلام علیکم۔ ویلنٹائن ڈے پہ پابندی خوش آئیند ہے۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔لیکن فرق پڑے گا انشاءاللہ۔ ہم میں سے ہر ایک کو اپنی اپنی سطح پہ اچھائیوں کے لئے اور برائیوں کے خلاف کام کرنا چاہیے۔