لاہور ہائی کورٹ نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) کو آئندہ سال سینٹرل سپیرئیر سروسز (سی ایس ایس) کا امتحان اردو میں لینے کی ہدایت کردی۔

یاد رہے کہ 2015 میں سپریم کورٹ کی جانب سے بھی ایسا فیصلہ سامنے آچکا ہے۔

منگل (15 فروری) کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاطر محمود نے ایڈووکیٹ سیف الرحمٰن کی پٹیشن کی سماعت کی۔

امتحان کا حصہ بننے کے لیے اپلائی کرنے والے سیف الرحمٰن نے اپنی پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ایف پی ایس سی کے اشتہار میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ سی ایس ایس کا امتحان کس زبان میں لیا جائے گا، لہذا عدالت کمیشن کو ہدایت دے کہ سپریم کورٹ کے جاری کردہ پرانے ہدایت نامے پر عمل کرے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ اگلے سال سے سی ایس ایس کے امتحان اردو زبان میں لیے جائیں گے۔

کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایف پی ایس سی امتحانی زبان کو انگریزی سے اردو کرنے کے انتظامات کررہی ہے، جبکہ اس حوالے سے تجاویز کے لیے کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے بھی رابطہ جاری ہے۔

جسٹس عاطر محمود کا کہنا تھا چونکہ اس سال کے امتحان رواں ماہ کے آخر سے شروع ہونے والے ہیں لہذا عدالت فوری عملدرآمد کا حکم جاری نہیں کررہی۔

پٹیشن کو خارج کرتے ہوئے جسٹس عاطر محمود نے ایف پی ایس سی کو اس بات کی ہدایت دی کہ وہ 2018 کے امتحانات سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اردو میں ہی کروائیں۔


یہ خبر 15 فروری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں