قیادت کی پیشکش ہوئی تو ضرور غور کروں گا، یونس

23 فروری 2017
یونس خان 115 ٹیسٹ اور 265 ون ڈے میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز رکھتے ہیں اور ٹیسٹ میں دس ہزار مکمل کرنے کیلئے 23 رنز درکار ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
یونس خان 115 ٹیسٹ اور 265 ون ڈے میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز رکھتے ہیں اور ٹیسٹ میں دس ہزار مکمل کرنے کیلئے 23 رنز درکار ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی کرکٹ ٹیم کے عظیم بلے باز یونس خان نے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ نے قیادت کی پیشکش کی وہ ضرور غور کریں گے۔

آواری ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیم سابق کپتان اور عصر حاضر کے نمایاں پاکستانی بلے باز یونس خان نے ٹیسٹ کرکٹ کی کپتانی کے سوال پر یونس خان نے کہا کہ اگر پی سی بی نے مصباح الحق کی جگہ انہیں کپتان بنانے کی پیشکش کی تو اس بارے میں ضرور غور کریں گے۔

یاد رہے کہ قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق اپنے کیریئر کے اختتامی دور سے گزر رہے ہیں اور پاکستان کرکٹ بورڈ ٹی20 اور ون ڈے میچوں کے بعد ٹیسٹ ٹیم کی قیادت بھی سرفراز احمد کوسونپنے پر غور کر رہا ہے لیکن اس سلسلے میں نائب کپتان اظہر علی کا نام بھی زیر غور ہے۔

115 ٹیسٹ اور 265 ون ڈے میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز رکھنے والے تجربہ کار بلے باز نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں 10ہزار رنز مکمل کرنے کے بعد بھی کیریئر جاری رکھیں گے کیونکہ ابھی ان میں رنز بنانے کی بھوک ختم نہیں ہوئی۔

یونس خان نے 115 ٹیسٹ میچوں میں 52.39 کی اوسط سے 9ہزار 977 رنز بنائے ہیں جس میں 34 سنچریاں شامل ہیں اور انہیں دس ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرنے کیلئے محض 23 رنز درکار ہیں۔

مایہ ناز کھلاڑی نے کہا کہ وہ مزید کتنے سال کھیلتے رہیں گے اس کا انحصار فارم اور فٹنس پر ہے تاہم ان کی خواہش ہے کہ وہ پاکستان کی جانب سے 10ہزار رنز بنانے والے پہلے بلے باز بنیں اور اس کے بعد بھی ملک کی نمائندگی کرتے رہیں۔

پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی سے منسلک یونس خان نے کہا کہ انہوں نے اپنے کیرئیر میں بہت کھٹن وقت دیکھا اور خود پر ہونے والی تنقید کو ہمیشہ مثبت لیا۔

حال ہی میں پاکستان سپر لیگ میں سر اٹھانے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے حوالے سے یونس نے کہا کہ ایسے گھناؤنے کام کی تہہ تک جانا چاہیے کہ ایسے کام ہوتے کیوں ہیں، فکسنگ کے مکمل خاتمے کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ کو ڈومیسٹک اسٹرکچر بہتر بنانا ہو گا۔

مایہ ناز بلے باز نے مزید کہا کہ کرپش سے باز رکھنے کیلئے نوجوان کرکٹرز کی ڈومیسٹک کرکٹ میں تربیت ہونی چاہیے تاکہ وہ ایسی حرکتوں سے باز رہیں جبکہ فیملی بیک گراؤنڈ اور تعلیم کی کمی بھی ایک بڑا عنصر ہے۔

سابق کپتان نے کہاکہ ان کی خواہش ہے کہ وہ اپنے کیرئیر کا اختتام ہوم گراؤنڈ پر کریں تاہم اس سے زیادہ انہیں نوجوان کرکٹرز کے ساتھ ہمدردی ہے جو اب تک ایک میچ بھی پاکستانی سرزمین پر نہیں کھیل سکے۔

پاکستان کو 2009 میں ورلڈ ٹی20 کا چیمپیئن بنوانے والے یونس نے لاہور سمیت ملک بھر میں ہونے والے بم دھماکوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ ہر دھماکا ملک کو 5 سال پیچھے دھکیل دیتا ہے لیکن میری دعا ہے کہ وطن عزیز سے جلد دہشت گردی کا ناسور ختم ہو۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں