اسلام آباد: نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے وزارت داخلہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ایک ہزار 865 مسلح دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 5 ہزار 611 کو گرفتار کیا گیا۔

نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رپورٹ وزارت داخلہ کی جانب سے سینیٹ میں پیش کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 9 کروڑ 83 لاکھ موبائل سمز بلاک کی گئیں اور نئی سمز کے اجرا کے لیے بائیومیٹرک تصدیق کا نظام جاری کیا گیا۔

انسداد دہشت گردی فورس کے لیے اسلام آباد میں 500، پنجاب میں ایک ہزار 182 اور سندھ میں 728 بھرتیاں کی گئیں جبکہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں انسداد دہشت گردی فورس کے لیے بھرتیوں کا عمل مکمل کرلیا گیا۔

رپورٹ میں نیشنل کاؤنٹر ٹیرراز اتھارٹی پاکستان (نیکٹا) کو مضبوط اور فعال بنانے سے متعلق کہا گیا کہ جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹریٹ کے ممبر کی تعیناتی کردی گئی، نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل (این سی ایم سی) کو نیکٹا میں ضم کردیا گیا، جبکہ اتھارٹی کے لیے مالی سال 17-2016 کے لیے ایک ارب 56 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت 414 دہشت گردوں کو سزائے موت دی جاچکی ہے، جبکہ پلان کے تحت قائم ہونے والی 11 خصوصی عدالتوں کو 190 مقدمات منتقل کیے گئے۔

نیشنل ایکشن پلان کے تحت کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں 90 فیصد، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں91 فیصد، قتل کے واقعات میں 62 فیصد اور چوریوں کے واقعات میں 48 فیصد کمی ہوئی، جبکہ 33 ہزار 378 ہتھیار برآمد کیے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومتوں نے ایک ہزار 865 مسلح دہشت گردوں ہلاک جبکہ 5 ہزار 611 کو گرفتار کیا۔

چاروں صوبوں میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت نفرت انگیز تقاریر اور مواد کے ایک ہزار 335 مقدمات درج کیے گئے، 2 ہزار 465 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ 70 دکانوں کو سیل کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق کالعدم تنظیموں کی دوبارہ ابھرنے کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے 64 تنظیموں کو کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا گیا، 3 کو زیر نگرانی تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا گیا، 8 ہزار 309 افراد کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا، جبکہ 2 ہزار 52 افراد کی نقل و حرکت پر پابندی لگائی گئی۔

نیشنل ایکشن پلان کے تحت سندھ میں 2 ہزار 311 مشکوک مدارس، خیبر پختونخوا کے 13، پنجاب کے 2 اور بلوچستان کا ایک مشکوک مدرسہ بند کردیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں