امریکا میں سکی ورلڈکپ ٹریننگ

15 مارچ 2017

امریکی ریاست کولاراڈو کے پہاڑی علاقے ایسپین ماؤنٹین میں مینز اورخواتین سکی کے ورلڈ کپ فائنلز کے مقابلے ہورہے ہیں جہاں میزبان ایتھلیٹس کے علاوہ فرانس سمیت دنیا بھر کے مرد و خواتین اسکیئرز حصہ لے رہے ہیں۔

مینز اور ویمن اسکی ورلڈکپ فائنل مقابلوں کے سلسلے میں ایسپن ماؤنٹین میں ایتھلیٹس نے بھرپور ٹریننگ کی۔

آسٹریا کے ونسنٹ کریچمیر اسکی ورلڈکپ کے مردوں کے مقابلوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کررہے ہیں—فوٹو: رائٹرز
آسٹریا کے ونسنٹ کریچمیر اسکی ورلڈکپ کے مردوں کے مقابلوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کررہے ہیں—فوٹو: رائٹرز
سلووانیا کی ایلکا اسٹوہک نے اپنی ٹریننگ مکمل کی—فوٹو:رائٹرز
سلووانیا کی ایلکا اسٹوہک نے اپنی ٹریننگ مکمل کی—فوٹو:رائٹرز
فرانس کی ٹیسا ورلی نے ورلڈکپ فائنل کے لیے تیاریوں کے دوران خوب صورت کرتب دکھائے—فوٹو:رائٹرز
فرانس کی ٹیسا ورلی نے ورلڈکپ فائنل کے لیے تیاریوں کے دوران خوب صورت کرتب دکھائے—فوٹو:رائٹرز
ایسپین ماؤنٹین میں ویمن اسکی ورلڈکپ کے مقابلے جاری ہیں—فوٹو: رائٹرز
ایسپین ماؤنٹین میں ویمن اسکی ورلڈکپ کے مقابلے جاری ہیں—فوٹو: رائٹرز
کینیڈا کے مینوئیل اوسبورن بھی ٹریننگ سیشن میں حصہ لینے والے ایتھلیٹس میں شامل تھے—فوٹو: رائٹرز
کینیڈا کے مینوئیل اوسبورن بھی ٹریننگ سیشن میں حصہ لینے والے ایتھلیٹس میں شامل تھے—فوٹو: رائٹرز
ویمن اسکی ورلڈکپ مقابلوں کے سلسلے میں سوئٹزرلینڈ کی کورین سوٹر نے ٹریننگ مکمل کی—فوٹو:رائٹرز
ویمن اسکی ورلڈکپ مقابلوں کے سلسلے میں سوئٹزرلینڈ کی کورین سوٹر نے ٹریننگ مکمل کی—فوٹو:رائٹرز
مردوں کے مقابلوں کے لیے اٹلی کے پیٹرفل نے بھی ٹریننگ بہترین انداز میں مکمل کی—فوٹو: رائٹرز
مردوں کے مقابلوں کے لیے اٹلی کے پیٹرفل نے بھی ٹریننگ بہترین انداز میں مکمل کی—فوٹو: رائٹرز
اسکی ورلڈکپ کے مردوں کے مقابلوں میں آندریاس سیندر۔ جرمنی کی نمائندگی کررہے ہیں—فوٹو:رائٹرز
اسکی ورلڈکپ کے مردوں کے مقابلوں میں آندریاس سیندر۔ جرمنی کی نمائندگی کررہے ہیں—فوٹو:رائٹرز
ویمن اسکی ورلڈکپ میں آسٹریا کی ہینیس ریچلٹ سمیت دیگر ممالک کی ایتھلیٹس شریک ہیں—فوٹو:رائٹرز
ویمن اسکی ورلڈکپ میں آسٹریا کی ہینیس ریچلٹ سمیت دیگر ممالک کی ایتھلیٹس شریک ہیں—فوٹو:رائٹرز
امریکی خاتون اسٹیسی کک اپنے ملک کی اسکی ورلڈکپ میں نمائندگی کررہی ہیں—فوٹو: رائٹرز
امریکی خاتون اسٹیسی کک اپنے ملک کی اسکی ورلڈکپ میں نمائندگی کررہی ہیں—فوٹو: رائٹرز