گجرانوالہ کی سینٹرل جیل میں 3 افراد کے قاتل سابق پولیس اہلکار کو پھانسی دے دی گئی۔

تھانہ سول لائنز میں 20 مئی 2002 کو درج کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق اپنے بھائی کی موت کا بدلہ لینے کے لیے باوردی پولیس اہلکار محمد گلزار نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ تاثیر احمد کی عدالت کے باہر پیشی کے انتظار میں کھڑے مخالفین پر فائرنگ کی جس سے 3 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

مقدمہ کی سماعت کے بعد انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے گلزار کو 3 دفعہ سزائے موت اور 26 سال قید جبکہ مقتولین کے شرعی ورثاء کو 2 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

مجرم گلزار کی اپیلیں لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے خارج کردی گئی تھیں جبکہ ایوان صدر سے بھی مجرم کی رحم کی اپیل مسترد ہونے پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج خالد بشیر نے رواں ماہ 10 مارچ کو مجرم کے حتمی بلیک وارنٹ جاری کیے تھے۔

پھانسی کے موقع پر سینٹرل جیل میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

مجرم کی لاش کو ضروری کاروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں