اسرائیل نے شام کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے دوبارہ اسرائیلی طیاروں پر میزائل داغے کو وہ شام کے فضائی دفاعی نظام کو تباہ کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگائے گا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیردفاع اویگدور لائبرمین نے سرکاری ریڈیو پر دھمکی دی کہ اگر شام نے آئندہ اسرائیلی طیاروں پر اپنے ایئرڈیفنس سسٹم کے ذریعے میزائل داغے تو اسرائیل اس کے ایئرڈیفنس سسٹم کو تباہ کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیردفاع کا یہ بیان شام کی جانب سے ایک اسرائیلی طیارے کو مار گرانے کے دعوے کے بعد سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شام: حملے کے پیچھے اسرائیل تھا، سرکاری میڈیا

گزشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام کے اندر فضائی کارروائی کی جس میں ان ہتھیاروں کی کھیپ کو نشانہ بنایا گیا جو لبنان کی تنظیم حزب اللہ کو پہنچائے جانے تھے۔

دوسری جانب شام نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے شامی فضائی حدود میں داخل ہونے والے ایک اسرائیلی طیارے کو مار گرایا اور دوسرے طیارے کو نقصان پہنچایا جب وہ تاریخی شہر تدمر میں علی الصبح کارروائی کررہے تھے۔

تاہم شامی فوج کے اس دعوے کو اسرائیل نے یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ اس کے کسی طیارے کو نقصان نہیں پہنچا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جنگی طیاروں کی کارروائی کے دوران شامی ایئرڈیفنس سسٹم کے ذریعے متعدد طیارہ شکن میزائلز داغے گئے تاہم ان میں سے کوئی بھی طیاروں کو نشانہ نہ بناسکا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے پہلی بار اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ اسرائیل نے شام میں درجنوں قافلوں کو نشانہ بنایا تھا جو مبینہ طور پر حزب اللہ کو ہتھیار پہنچارہے تھے۔

2006 میں لبنانی تنظیم حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بھی ہوچکی ہے اور شام میں حزب اللہ صدر بشارالاسد کے حامیوں کے ساتھ مل کر باغیوں سے لڑرہی ہے۔

مزید پڑھیں: مصر کی شام پر اسرائیلی حملوں کی مذمت

اسرائیلی وزیردفاع کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ 'جب بھی ہمیں لگے گا کہ شام کے ذریعے لبنان کو ہتھیاروں کی ترسیل کی جارہی ہے ہم کارروائی کریں گے اور اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا'۔

لائبرمین کا یہ بھی کہا تھا کہ 'اسرائیل شام کی خانہ جنگی میں مداخلت اور روسیوں سے تصادم کی صورتحال پیدا کرنے کا خواہاں نہیں تاہم ملکی سلامتی اولین ترجیح ہے'۔

یاد رہے کہ 1967 کی چھ روہ جنگ میں اسرائیل نے شام کے علاقے گولان ہائٹس کے زیادہ تر علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا اور 1981 میں اس سے الحاق کرلیا تھا تاہم اس الحاق کو عالمی برادری تسلیم نہیں کرتی۔


تبصرے (0) بند ہیں