اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے دارالحکومت میں پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس (پی این سی اے) سے چوری اور غائب ہونے والی پیٹنگز اور فن پاروں کی تلاش کے لیے انکوائری کا آغاز کردیا۔

واضح رہے کہ پی این سی اے میں جاری اسٹاک چیکنگ کے دوران بیشتر قیمتی آرٹ ورکس کی گمشدگی کا علم ہونے کے بعد وزارت اطلاعات و نشریات اور وزارت ثقافتی ورثہ نے ان فن پاروں کی گمشدگی کی انکوائری کے لیے ایف آئی اے سے رابطہ کیا تھا۔

ایف آئی اے کے مطابق گذشتہ 10 سال کے دوران پی این سی اے سے لاکھوں روپے مالیت کے 134 فن پارے غائب یا چوری ہوچکے ہیں۔

غائب ہونے والے صدیوں پرانے آرٹ کے نمونوں میں استاد اللہ دتہ کی مشہور رام چند اور لکشمن کی پینٹنگ بھی شامل ہے۔

استاد بشارت اللہ کی آدھی کالی دیوی اور آدھی مہادیو کا فن پارہ بھی اب اسلام آباد کے آرٹس کونسل میں موجود نہیں۔

چند افواہوں کے مطابق گمشدہ فن پارے یا تو بااثر افراد کو تحفے میں دیئے جاچکے ہیں یا انہیں بلیک مارکیٹ میں بھاری قیمت کے عوض فروخت کیا جاچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں