آفریدی کی سلمان بٹ کی ٹیم میں واپسی کی مخالفت

اپ ڈیٹ 24 مارچ 2017
آفریدی نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو مثالی سزا دینے پر زور دیا ہے—فائل/فوٹو: اے پی
آفریدی نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو مثالی سزا دینے پر زور دیا ہے—فائل/فوٹو: اے پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اسپاٹ فکسنگ کی سزا مکمل کرنے والے سابق کپتان سلمان بٹ کی ٹیم میں واپسی کی مخالفت کرتے ہوئے فکسنگ کرنے والے کھلاڑیوں کو مثالی سزا دینے پر زور دیا ہے۔

شاہد آفریدی کا سلمان بٹ کی واپسی کی مخالفت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 'اگر پہلے ہی مثال قائم کی جاتی تو حالیہ اسکینڈل سامنے نہ آتا اور اس فیصلے سے مستقبل میں کھلاڑی غیرذمہ داری کا مظاہرہ کرنے سے دور ہوں گے'۔

خیال رہے کہ 2010 میں انگلینڈ میں اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں اس وقت کے کپتان سلمان بٹ، فاسٹ باؤلر محمد آصف اور محمد عامر کو کرکٹ سے معطلی کی سزا دی گئی تھی تاہم 2015 میں تینوں کھلاڑیوں کی سزا مکمل ہوئی تھی۔

محمد عامر کو ستمبر 2015 میں سزا کی تکمیل کے بعد قومی ٹیم میں واپس لیا گیا تھا جبکہ محمد آصف اور سلمان بٹ تاحال ٹیم میں واپسی نہ کرسکے اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے حالیہ اسکینڈل کے بعد ان کی واپسی مشکل دکھائی دے رہی ہے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ 'میرا شروع دن سے سادہ سا موقف ہے، کیا ہم نے ماضی میں کوئی مثال قائم کی جس سے حالیہ اسپاٹ فکسنگ جیسے واقعات رونما نہ ہوتے'۔

خیال رہے کہ پی ایس ایل 2017 کے پہلے میچ کے بعد ہی اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے بلے بازوں شرجیل خان اور خالدلطیف کو عارضی طور پر کرکٹ سے معطل کرکے واپس پاکستان بھیج دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:اسپاٹ فکسنگ سماعت: شرجیل پر باضابطہ الزامات عائد

بعد ازاں پی سی بی نے اسپاٹ فکسنگ کے شبے میں ناصر جمشید، محمد عرفان اور شاہ زیب حسن کو بھی معطل کردیا تھا جبکہ شرجیل اور خالد لطیف کے خلاف الزامات کی باقاعدہ سماعت شروع کردی گئی ہے۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہونے والی ابتدائی سماعت میں شرجیل خان پر باقاعدہ الزامات عائد کردیے گئے ہیں۔

پشاورزلمی کے ٹیلنٹ ہنٹ کی تعریف

شاہد آفریدی نے پشاورزلمی کی نوجوان ٹیم کی حمایت کے لیے دبئی میں آئی سی سی اکیڈمی کا دورہ کیا اور ٹیم کے کوچ محمد اکرم اور انتظامیہ کی گزشتہ سال خیبر پختونخوا (کے پی) سے باصلاحیت کھلاڑیوں کے انتخاب پر تعریف کی۔

آفریدی کا کہنا تھا کہ 'بڑے شہروں میں اکیڈمیز اور سہولیات موجود ہیں لیکن صوبے کے چھوٹے شہروں میں اس طرح کی سہولیات نہیں ہیں اس لیے کوچ اور انتظامیہ کو اس کا سہرا جاتا ہے کہ وہ دوافتادہ علاقوں کے باصلاحیت کھلاڑیوں تک پہنچ گئے'۔

یہ بھی پڑھیں:ششانک منوہر عارضی طور پراستعفی واپس لینے کو تیار

دبئی میں ہونے والے ایمرٹس ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ 'پشاورزلمی ایمرٹس ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کرے گی اور ٹیم میں کھلاڑیوں کی اکثریت ان کی ہوگی جنھیں گزشتہ سال ٹیلنٹ ہنٹ کے دوران منتخب کیا گیا تھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کس کو معلوم کہ ان میں سے چند کھلاڑی جلد ہی قومی ٹیم کا حصہ بن جائیں'۔

دبئی میں جاری ایمرٹس ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں دنیا بھر کے کلبوں کی نوجوان ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جس میں پاکستان سے لاہور قلندرز اور پشاورزلمی کی ٹیمیں بھی شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں