انڈرٹیکر ریسلنگ کا کیسے حصہ بنے؟

24 مارچ 2017
انڈر ٹیکر — فوٹو بشکریہ ڈبلیو ڈبلیو ای
انڈر ٹیکر — فوٹو بشکریہ ڈبلیو ڈبلیو ای

انڈر ٹیکر کو ریسلنگ کی دنیا کا حصے بنے تین دہائیوں کا عرصہ گزر چکا ہے اور اب انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ درحقیقت پہلے باسکٹ بال پلیئر تھے۔

ایک انٹرویو کے دوران انڈر ٹیکر (جن کا اصل نام مارک کالاوے ہے) نے بتایا کہ ہائی اسکول اور کالج میں باسکٹ بال کے اچھے کھلاڑی تھے تاہم پھر انہیں احساس ہوا کہ اس کھیل کا بیرون ملک زیادہ اچھا مستقبل نہیں۔

مگر پھر بھی انہوں نے پروفیشنل باسکٹ بال پلیئر بننے کے لیے جسمانی تربیت لی مگر پھر ان کی ملاقات ایک شخص سے ہوئی جس نے ان کا رخ ریسلنگ کی جانب پھیر دیا۔

انڈر ٹیکر کا کہنا تھا ' باسکٹ بال میں مسابقت بہت زیادہ تھی تو میں نے سوچنا شروع کردیا اور بچپن سے ہی میں ریسلنگ کا پرستار تھا، تو میں نے اس پر توجہ دینا شروع کردی، میں نے اپنے ارگرد دیکھا تو اندازہ ہوا کہ اس کھیل میں چھ فٹ 8 انچ کے بہت زیادہ افراد نہیں تو میں نے پہلی بار اس کے بارے میں سنجیدگی سے سوچا'۔

انڈرٹیکر نے اپنے بڑے بھائی سے مشورہ کیا اور اس کے بعد ہی تعلیم ادھوری چھوڑ کر ریسلنگ کی دنیا کے لیے تربیت لینا شروع کردی۔

بیس سال کی عمر میں انہوں نے ریسلنگ کے شعبے میں جانے کی کوشش شروع کی اور آغاز میں انہیں ٹرک میں رہائش اختیار کرنا پڑی جبکہ مختلف کلبوں میں محافظ کی ملازمت کرکے گزربسر کی۔

ان کا کہنا تھا ' میں نے بہت معمولی کام کیے جو بقاءکے لیے ضروری تھے'۔

پھر ان کی صلاحیت کا اندازہ فرٹز وون ایرچ نامی شخص کو ہوا جو ٹیکساس میں ورلڈ کلاس چیمپئن شپ ریسلنگ نامی لیگ چلاتا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے قد اور جسامت یا ایتھلیٹک پس منظر نے نہیں بلکہ ان کے چہرے نے انہیں پروفیشنل ریسلنگ میں بریک دلایا کیونکہ وہ فرٹز وون کے بیٹے کی طرح نظر آتے تھے۔

'میں تو بس درست وقت پر درست جگہ پر تھا اور میری محنت کام آگئی، وہ تمام دروازے جو مجھ پر بند کردیئے گئے تھے وہ کھل گئے کیونکہ میں اس کے بڑے بیٹے کی طرح تھا جو مر چکا تھا اور اس طرح میرا کیرئیر شروع ہوگیا'۔

اب ان کے ریسلنگ کیرئیر کو 33 سال ہوگئے ہیں اور انہیں لیجنڈ کا درجہ مل چکا ہے جو ریسل مینیا 33 میں 25 ویں شریک ہورہے ہیں اور رومن رینز کا مقابلہ کریں گے۔

اب یہ ہر سال لاکھوں ڈالرز کما رہے ہیں جو ان کے آغاز کو دیکھتے ہوئے واقعی متاثر کن ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں