بیجنگ: چین نے پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کو مزید آگے لے جانے کا عزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس منصوبے سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے مزید مؤثر انداز میں کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چون اینگ نے اپنی معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ سی پیک دونوں ممالک میں طویل المدتی ترقی کے قیام کے حوالے سے تعاون کا جدید طریقہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک صرف پاکستان اورچین کی مشترکہ ترقی کے لیے اہم نہیں بلکہ اس سے خطے کے ممالک میں بھی خوشحالی آئے گی اور وہ آپس میں جڑجائیں گے۔

ہوا چون اینگ کے مطابق سی پیک کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان اور چین نے وسیع پیمانے پرمشاورت کے اصولوں، مشترکہ تعاون اور فوائد کے اشتراک پر عمل کر رکھا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے فوائد دونوں ممالک کے عوام سمیت خطے کے لوگوں کو حاصل ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کی وجہ سے کشمیر پالیسی تبدیل نہیں ہوگی، چین

سی پیک کے تحت ایک سرکاری روٹ کو کھولے جانے والے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان، چین کی سستی مصنوعات سے بھر جائے گا، جس سے وہاں کی مقامی کمپنیز کو خود کو زندہ رکھنے میں مشکلات درپیش ہوں گی۔

ہوان چون اینگ نے کہا کہ پاکستانی فوج کی جانب سے چائنیز پیپلز لبریشن آرمی کی تینوں افواج کو یوم پاکستان کی فوجی پریڈ میں شمولیت کی دعوت دینا ان کے لیے اعزاز تھا۔

ترجمان چینی دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان اور چین اسٹریٹجک تعاون کے شراکت دار ہیں اور دونوں ممالک کی افواج نے روایتی دوستی کو برقرار رکھا ہے۔

ہوان چون اینگ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھی 2015 میں چینی فوج کی جانب سے جاپانی فوج کی جارحیت اور فاشزم کے خلاف جیت کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر چینی فوجی پریڈ میں شرکت کے لیے اپنا فوجی دستہ بھیجا تھا۔

ان کے مطابق حال ہی میں ان کی فوج کی جانب سے پاکستانی فوجی پریڈ میں شرکت کرنا دونوں ممالک اور فوج کے درمیان اعلیٰ سطح کے اسٹریٹجک تعلقات، باہمی اعتماد اور دوستی کو ظاہر کرتا ہے۔


یہ خبر 25 مارچ 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں