ثقلین مشتاق انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے اسپن باؤلنگ کوچ مقرر

25 مارچ 2017
ثقلین اس سے قبل نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ اسپن باؤلنگ کوچ کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
ثقلین اس سے قبل نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ اسپن باؤلنگ کوچ کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اسپن باؤلنگ کوچ / کنسلٹنٹ کے طور پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آف اسپنر ثقلین مشتاق کی خدمات حاصل کرلیں۔

ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ثقلین مشتاق نے اس بات کی تصدیق کی اور بتایا کہ 'انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے میری خدمات 2 سال کے لیے حاصل کی ہیں اور مجھے ان کے ساتھ ایک سال میں 100 دن کام کرنا ہوگا'۔

انھوں نے بتایا کہ 'میرا بنیادی کام انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہے لیکن میں نوجوان اور ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے ساتھ بھی کام کروں گا'۔

ثقلین جو اس سے قبل نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ اسپن باؤلنگ کوچ کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں، نے امید ظاہر کی کہ انگلینڈ کا اسپن ڈپارٹمنٹ ان کی زیر نگرانی بہتر کارکردگی دکھائے گا۔

ان کا کہنا تھا، 'عادل رشید اور معین علی بہت باصلاحیت ہیں اور انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلے ہی اپنا نام بنا چکے ہیں، دونوں نے دورہ ہندوستان کے دوران انگلینڈ کی طرف سے کھیلتے ہوئے بہترین کارکردگی دکھائی اور مجھے امید ہے کہ میں مزید کامیابی کی طرف ان کی رہنمائی کروں گا'۔

ثقلین نے بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے صرف ایک مرتبہ گذشتہ برس ان سے کوچنگ کے سلسلے میں رابطہ کیا لیکن چند کالز اور ایس ایم ایس کے بعد مزید کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں:انگلینڈ کی مدد کیلئے ثقلین مشتاق مانچسٹر میں

ان کا کہنا تھا 'اگر لوگ پوچھتے ہیں کہ ثقلین پی سی بی کے ساتھ کام کیوں نہیں کرتا تو یہ وہ سوال ہے، جسے پی سی بی سے پوچھا جانا چاہیے، انھوں نے صرف ایک مرتبہ مدثر نذر کے ذریعے مجھ سے رابطہ کیا اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انھیں پی ٹی وی اسپورٹس پر بحیثیت تجزیہ کار میری شرکت پر اعتراض ہے، لیکن اس معاملے کو حل کیا جاسکتا تھا، مگر انھوں نے چند کالز اور میسجز کے بعد مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا'۔

سابق آف اسپنر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان آنے والی سیریز دلچسپ ثابت ہوگی۔

انھوں نے کہا، 'پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم زیادہ متوازن ہے، اس سلسلے میں اسپنرز کا کردار اہم ہوگا اور پاکستان کے یاسر شاہ اور ویسٹ انڈیز کے بشو اہم کردار ادا کریں گے'۔

انھوں نے مزید بتایا، 'میں بشو کے ساتھ کام کرچکا ہوں، وہ بہت محنتی ہے اور دبئی میں سیریز کی طرح وہ پاکستان کے لیے بھی مشکل باؤلر ثابت ہوسکتا ہے، جبکہ یاسر شاہ پاکستان کی فتح کے امکانات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں