تہران: انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی پاداش میں ایران نے 15 امریکی کمپنیوں کا پابندی عائد کردی۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے ایران کی سرکاری خبر ایجنسی ارنا کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایرانی وزارت خارجہ نے جن امریکی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کیں ان پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل سے تعاون کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

یہ بات واضح نہیں کہ جن کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں وہ ایران کے ساتھ کوئی لین دین کررہی تھیں یا نہیں اور ایران کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں سے متاثر ہوں گی بھی یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سلامتی کو خطرہ ہوا تو دشمنوں پر میزائل گرادیں گے: ایران

جن کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں دفاعی ٹیکنالوجی کمپنی ریتھیون بھی شامل ہے اور ایران وزارت خارجہ کے مطابق ان کمپنیوں کے ملک میں موجود تمام اثاثے ضبط کرلیے جائیں گے اور کسی کو بھی ان سے رابطہ یا کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ ایران نے یہ اقدام امریکا کی جانب سے 30 غیر ملکی کمپنیوں پر عائد کی جانے والی پابندیوں کے دو روز بعد اٹھایا ہے۔

امریکا نے گزشتہ دنوں دنیا بھر کی 30 کمپنیوں اور شخصیات پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور ان پر میزائل پروگرام کے لیے حساس ٹیکنالوجی ایران کو فراہم کرنے اور ایران، شمالی کوریا اور شام پر عائد برآمداتی پابندیوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا۔

اس سے قبل فروری کے مہینے میں بھی امریکی محکمہ خزانہ نے ایران پر اقتصادی پابندیوں کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت ایران کی 13 شخصیات اور 12 کمپنیوں پر پابندی لگائی گئیں تھیں۔

اس کے جواب میں ایران نے اعلان کیا تھا کہ وہ ان امریکی شہریوں اور کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کرے گا جو دہشت گرد تنظیمیوں کو بنانے اور ان کی معاونت میں ملوث ہیں۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں