برلن: جرمن پولیس نے ایک مشتبہ افغان طالبان کمانڈر کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس پر ایک دہائی قبل فوجی قافلے پر حملے کا الزام ہے، اس حملے میں 16 امریکی اور افغان فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل پروسیکیوٹر افسر کے مطابق گرفتار ہونے والے افغان طالبان کمانڈر کی شناخت 30 سالہ عبداللہ کے نام سے ہوئی ہے، جسے 23 مارچ کو جنوبی ریاست بواریا سے گرفتار کیا گیا تھا جبکہ حراست کے دوران اس سے تفتیش کا عمل جاری رہا۔

پروسیکیوٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ مشتبہ طالبان کمانڈر نے مبینہ طور پر 2002 میں تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی، 2004 میں اس نے اپنے متعلقہ یونٹ کی کمان سنبھالی اور اسلحہ وصول کیا، جس میں توپ خانہ، راکٹ اور متعدد بندوقیں شامل تھیں۔

بیان میں کہا گیا کہ گرفتار کمانڈر متعدد غیر ملکی اور افغان فوجیوں پر حملوں میں ملوث ہے، ان میں سے ایک حملہ ایک ایسے فوجی قافلے پر کیا گیا تھا جس میں راکٹوں اور دو بم دھماکوں کے ذریعے 7 سے 8 فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

یہ رپورٹ 29 مارچ 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں