سندھ کے دارالحکومت اور ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں روزگار کی غرض سے آنے والے افراد کی بڑی تعداد بسیرا کیے ہوئے ہے۔

ان میں سے کئی افراد غربت یا رہائش کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے دن بھر روزگار کمانے کے بعد سڑکوں، فٹ پاتھوں اور پارکوں میں رات بسر کرتے ہیں۔

ملک میں 19 سال بعد ہونے والی چھٹی مردم شماری کے دوران کراچی میں بے گھر افراد کو شمار کرنے کے اس خصوصی مرحلے کا آغاز گذشتہ رات سے ہوا۔

گذشتہ رات 10 بجے سے صبح 4 بجے تک بےگھر افراد کو شمار کیے جانے کا سلسلہ جاری رہا—فوٹو: اے پی/فائل
گذشتہ رات 10 بجے سے صبح 4 بجے تک بےگھر افراد کو شمار کیے جانے کا سلسلہ جاری رہا—فوٹو: اے پی/فائل

عبداللہ شاہ غازی کے مزار اور اس کے اطراف کے علاقے میں رات 10 سے صبح 4 بجے تک بغیر کسی وقفے جاری رہنے والی مردم شماری کے دوران مردم شماری عملے نے بے گھر افراد کا اندراج کیا۔

سڑک کنارے فٹ پاتھوں اور پارکوں کی بینچوں پر بسنے والے ان افراد کے اندراج کے عمل کے دوران مردم شماری کے عملے کے ساتھ پولیس، رینجرز اور پاک فوج کے جوان بھی موجود تھے۔

پولیس اور فوج کے اہلکاروں کو دیکھ کر کئی منشیات فروش اور بے گھر افراد بھاگ نکلے جبکہ مردم شماری کا عمل کا حصہ بننے والے بے گھر افراد نے اس اقدام کو سراہا۔

ان افراد کا کہنا تھا کہ امید ہے حکومت بے گھر افراد کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کے 63 اضلاع میں مردم شماری کا آغاز

رات بھر جاری رہنے والے مردم شماری کے عمل کے دوران لیاقت آباد، سولجر بازار سمیت عبداللہ شاہ غازی کے اطراف مردم شماری کا کام مکمل کرلیا گیا تاہم شہر قائد کے بیشتر مقامات اب بھی باقی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق دیگر علاقوں میں دو سے تین روز میں شمارکنندگان بے گھر افراد کی مردم شماری مکمل کرلیں گے۔

اس دوران 20 مقامات پر بسیرا کیے ہوئے متعدد افراد کے شناختی کوائف کی تصدیق کی گئی، جبکہ ایسے افراد جن کے شناختی کوائف موجود نہیں تھے، شمار کنندہ عملے نے ان افراد کے بارے میں قریبی پولیس تھانے کو آگاہ کرتے ہوئے ان کے نام فارم میں درج کرلیے۔

مزید پڑھیں: ’مردم شماری میں معذوروں کو بھی شمار کیا جائے گا‘

خیال رہے کہ ملک میں جاری چھٹی مردم شماری کے دوران شمار کنندہ عملے میں مختلف محکموں کے 1 لاکھ 18 ہزار افراد کو شامل کیا گیا ہے۔

مردم شماری کا پہلا مرحلہ 15 اپریل تک مکمل ہوجائے گا، جبکہ دوسرے مرحلے کا آغاز 25 اپریل سے ہوگا جو 25 مئی تک جاری رہے گا۔

مردم شماری کے دوسرے مرحلے میں 87 اضلاع کو شمار کیا جائے گا، جبکہ مردم شماری کی رپورٹس 2 ماہ میں مکمل کرلی جائیں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں