دوسرا ٹی20: سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کامیاب

اپ ڈیٹ 31 مارچ 2017
شاداب خان نے بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے ایف پی
شاداب خان نے بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے ایف پی

ٹرینیڈاڈ: پاکستان نے دوسرے ٹی20 میچ میں ویسٹ انڈیز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین رنز سے شکست دے کر چار میچوں کی سیریز میں 2-0 کی ناقابل شکست برتری حاصل کر لی۔

پورٹ آف اسپین میں کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

پاکستان ٹیم اننگز کی ابتدا میں ہی اس وقت مشکلات سے دوچار ہو گئی جب پہلے ہی اوور میں سیمیول بدری کی چار گیندوں پر کوئی بھی رنز بنانے سے محروم رہنے والے کامران اکمل پانچویں گیند پر اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔

بابر اعظم اور احمد شہزاد نے محتاط انداز اپناتے ہوئے دوسری وکٹ کیلئے 41 جوڑے لیکن تیزی سے رنز کرنے کی کوشش میں بابر حریف کپتان کو وکٹ دے بیٹھے۔

احمد شہزاد سے بھی ساتھی کھلاڑی جدائی برداشت نہ ہوئی اوراگلے اوور میں وہ سنیل نارائن کی وکٹ بن گئے۔

فخر زمان بھی اپنے پہلے ٹی20 میں خاص تاثر نہ چھوڑ سکے اور چھکا مارنے کی ناکام کوشش میں باؤنڈری پر کیچ ہوئے۔

پاکستانی اوپنر کامران اکمل آؤٹ ہونے پر وکٹ کی جانب دیکھ رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی اوپنر کامران اکمل آؤٹ ہونے پر وکٹ کی جانب دیکھ رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

اس موقع پر شعیب ملک نے اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرفرااز کے ساتھ اچھی شراکت قائم کی لیکن 28 رنز بنانے کے بعد ان کی مزاحمت بھی دم توڑ گئی۔

اگلے ہی اوور میں سرفراز بھی پویلین لوٹ گئے جبکہ سہیل تنویر پہلی گیند پر چوکا لگانے کے بعد دوسری ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔

عماد وسیم بھی مشکل وقت میں ٹیم کے کام نہ آ سکے اور چار رنز بنانے کے بعد حریف کپتان کارلوس برتیھ ویٹ کے عمدہ کیچ کے سبب پویلین لوٹنے پر مجبور ہوئے۔

95 رنز پر آٹھ وکٹیں گرنے کے بعد گرین شرٹس کی سنچری مکمل ہوتی بھی نظر نہیں آ رہی تھی لیکن وہاب ریاض نے 10 گیندوں ہر 24 رنز بنا کر پاکستان کو معقول مجموعے تک رسائی دلائی۔

پاکستان کی پوری ٹیم اننگز کی آخری گیند پر 132 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے نارائن اور بریتھ ویٹ نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔

ویست انڈیز نے 133 رنز کے معمولی ہدف کا تعاقب شروع کیا تو ایون لوئس دن کے مجموعے پر رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے۔

اس کے بعد مارلن سیمیولز اور چیڈوک والٹن نے تیزی سے اسکور کرتے ہوئے 50 رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

تاہم نوجوان شاداب خان نے اٹیک پر آ کر پاکستان کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے والٹن کی وکٹیں بکھیر دیں۔

اگلے ہی اوور میں حسن علی نے مارلن سیمیولز کی اننگز بھی تمام کر دی جنہیں وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں آؤٹ قرار دیا گیا۔

ویسٹ انڈین ٹیم کو اصل دھھچکا اس وقت لگا جب شاداب نے لگاتار گیندوں پر کیرون پولارڈ اور روومین پولارڈ کو آؤٹ کر کے پاکستان کو اہم کامیابیاں دلائیں۔

آدھی ٹیم سے محروم ہونے کے بعد ویسٹ انڈیز نے محتاط انداز اپنایا اور 44 رنز بنانے والے مارلن سیمیولز حد سے زیادہ محتاط ہونے پر شاداب خان کا چوتھا شکار بن گئے۔

اس مشکل موقع پر جیسن ہولڈر اور کارلوس بریتھ ویٹ کی جوڑی یکجا ہوئی اور دونوں نے 33 رنز جوڑ کر ایک مرتبہ پھر ویسٹ انڈیز کی جیت کی موہوم سی امید پیدا کی لیکن وہاب ریاض نے بریتھ ویٹ کی وکٹیں بکھیر کر ان کی مزاحمت کا خاتمہ کردیا۔

وہاب ریاض کی گیند پر کارلوس بریتھ ویٹ کے باؤلڈ ہونے کا منظر— فوٹو: اے ایف پی
وہاب ریاض کی گیند پر کارلوس بریتھ ویٹ کے باؤلڈ ہونے کا منظر— فوٹو: اے ایف پی

ویسٹ انڈیز کو آخری اوور میں جیت کیلئے 14 رنز درکار تھے لیکن سنیل نارائن نے آخری اوور کی ابتدائی دو گیندوں پر چوکے لگا کر پاکستان کیلئے مشکلات پیدا کیں لیکن حسن علی نے انتہائی دباؤ میں بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے میں آخری گیند پر تین رنز سے فتح دلانے کے ساتھ ساتھ سیریز میں بھی 2-0 کی ناقابل شکست برتری دلا دی۔

پاکستان کی جانب سے میچ کے ہیرو ایک مرتبہ پھر اسپنر شاداب خان رہے جنہوں نے ایک میڈن اوور سمیت 14 رنز کے عوض چار وکٹیں لے کر پاکستان کی جیت میں مرکزی کردار ادا کیا اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

اس سے قبل پہلے میچ کی فاتح پاکستانی ٹیم نے دوسرے میچ کیلئے ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے محمد حفیظ کی جگہ فخر زمان کو اٹرنیشنل ڈیبیو کراتے ہوئے ٹیم کا حصہ بنایا تھا۔

دوسری جانب ویسٹ انڈیز نے اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی۔

4 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوسرے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

ویسٹ انڈیز: کارلوس بریتھویٹ (کپتان)، ایون لوئس، چیڈوک والٹن، مارلن سیمیولز، لینڈل سمینز، کیرون پولاڈ، رومان پاؤل، جیسن ہولڈر، سنیل نرائن، کیسرک ولیمز اور سیمیول بدری۔

پاکستان: سرفرازاحمد (کپتان)، احمد شہزاد، کامران اکمل، بابراعظم، فخر زمان، شعیب ملک، عماد وسیم، شاداب خان، سہیل تنویر، وہاب ریاض، حسن علی۔

تبصرے (0) بند ہیں