پشاور ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کے مطابق 14 عدالتی افسران کو معطل کردیا گیا ہے جن میں ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور 7 ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز بھی شامل ہیں، انھیں تادیبی قانون کی خلاف ورزی کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے۔

پشاور ہائی کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق یہ کارروائی خیبرپختونخوا گورمنٹ سرونٹ (کارکردگی اور ڈسپلنری) قوانین 2011 کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔

خیال رہے کہ کمیٹی نے ان افسران کے خلاف لگائے گئے الزامات اور بے قاعدگیوں کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

معطل ہونے والے عدالتی افسران میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سردار محمد ارشد اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ملک امجد رحیم، امجد مخدوم، رفت عامر، محسن علی ترک، قیصر رحیم اور منظور قادر شامل ہیں۔

مذکورہ فہرست میں چار سدہ میں شب قدر کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالحکیم ہاشمی بھی شامل ہیں۔

معطل کیے گئے دیگر عدالتی افسران میں 6 سینئر ججز اور دو سول ججز شامل ہیں۔

ان میں لوئر دیر کے سفیر قیصر ملک، او ایس ڈی عادل اکبر خان، اپر دیر کے راشد راؤف اور او ایس ڈی شاہ حسین شامل ہیں۔

دیگر معطل ججز میں طور گھر کے سینئر سول جج جوہر اعجاز علی شاہ اور او ایس ڈی تصور حسین شامل ہیں۔

خیال رہے کہ دسمبر 2016 میں حلف اٹھانے کے بعد پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس یحیٰ آفریدی نے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور تمام بارز کے نمائندوں سے ایک ملاقات کی تھی اور انھیں خبردار کیا تھا کہ عدالتی معاملات میں کسی بھی قسم کی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی۔

یہ رپورٹ 6 اپریل 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں