اسلام آباد: پاک فوج نے کوئٹہ میں دہشت گردی کے بڑے منصوبے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ چمن کے قریب آپریشن کے دوران افغانستان سے پاکستان میں آنے والی بارود سے بھری ایک گاڑی پکڑلی گئی۔

ڈان نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے حوالے سے بتایا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے چمن کے قریب آپریشن کیا اور گولہ وبارود سے بھری گاڑی پکڑلی جبکہ کوئٹہ کو دہشتگردی کی بڑی کارروائی سے بچا لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے گاڑی میں موجود دو مبینہ دہشت گردوں کو بھی گرفتار کرلیا۔

مزید پڑھیں: چمن: پاک-افغان سرحد کے قریب بارود سے بھری گاڑی پکڑی گئی

پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ گاڑی کے مختلف حصوں میں 80 کلوگرام دھماکا خیز مواد نصب تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکا خیزمواد سے بھری گاڑی قندھار میں تیار کی گئی تھی۔

ان مزید کہنا تھا کہ بارود سے بھری گاڑی کو دہشت گردی کے منصوبے میں استعمال کیلئے افغانستان سے پاکستان منتقل کیا جارہا تھا۔

واضح رہے کہ پاک-افغان سرحد کے اطراف سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے تاکہ پڑوسی ملک افغانستان سے دہشت گردوں کی آمدورفت کو روکا جاسکے۔

رواں برس فروری میں ملک کے مختلف علاقوں میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد چمن اور طورخم کے مقام پر پاک-افغان سرحد کو پاک فوج نے سیکیورٹی خدشات کے باعث 16 فروری کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ان حملوں میں سے زیادہ تر کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم جماعت الاحرار نے قبول کی تھی، جس کی قیادت افغانستان میں موجود ہے، جس پر پاکستان نے 76 مطلوب دہشت گردوں کی فہرست کابل کو فراہم کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی یا انھیں اسلام آباد کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

پاک-افغان سرحد بند ہونے کے باعث ہزاروں ٹرک سرحد کی دونوں جانب پھنس گئے تھے اور تاجروں کے لاکھوں روپے ڈوب جانے کا خدشہ بھی تھا، جس کے بعد افغان ڈپٹی کمانڈر اِن چیف جنرل مراد علی مراد نے 27 فروری کو افغان دفتر خارجہ میں پاکستانی سفیر ابرار حسین سے ملاقات کے دوران پاکستان سے سرحد کھولنے کی درخواست کی تھی۔

اس کے بعد 20 مارچ کو وزیراعظم نواز شریف نے پاک-افغان سرحد فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری کردیئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں