بوسٹن: امریکی ریاست میساچوٹس کے دارالحکومت بوسٹن کی میراتھن دوڑ میں پہلی خاتون کے طور پر شرکت کرنے والی عورت 50 سال بعد ایک بار پھر اسی دوڑ کا حصہ بنیں۔

بوسٹن کی 70 سالہ کیتھرن سوئزر وہ پہلی خاتون ہیں جو نصف صدی قبل 1967 میں بوسٹن میں ہونے والی میراتھن ریس کا حصہ بنی تھیں۔

کیتھرن سوئزر نے جب 1967 کی میراتھن ریس میں شرکت کی تو اس وقت ان کی عمر صرف 20 سال تھی، اور وہ سائراکاس یونیورسٹی میں جرنلزم کی طالبہ تھیں۔

تصور بشکریہ کیتھرن سوئٹزر فیس بک
تصور بشکریہ کیتھرن سوئٹزر فیس بک

کیتھرن سوئٹزر وہ پہلی خاتون تھیں، جنہوں نے خود کو بوسٹن میراتھن ریس میں رجسٹر کروایا، جب کہ انہیں اس وقت بھی خود کو ایک مرد کے طور پر رجسٹرڈ کروانے کا مشورہ دیا گیا، کیوں کہ اس وقت تک خواتین ایسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیتی تھیں۔

کیتھرن سوئزر نے نصف صدی قبل بھی کسی کی بات نہیں مانی، اور خود کو نہ صرف ایک خاتون کے طور پر رجسٹرڈ کروایا بلکہ منع کرنے کے باوجود وہ لپ اسٹک سجا کر دوڑ میں شامل ہوئیں تھیں۔

نصف صدی بعد بوسٹن میں ہونے والی میراتھن دوڑ میں کیتھرن سوئزر ایک بار پھر شامل ہوئیں۔

کیتھرن سوئزر نے اپنے ٹوئیٹر اور فیس بک پر میراتھن دوڑ میں دوبارہ شمولیت کے حوالے سے ویڈیو اور پوسٹز شیئر کیں۔

کیتھرن سوئزر نے نصف صدی بعد 17 اپریل 2017 کو ہونے والی بوسٹن میراتھن دوڑ میں اسی نمبر والی ٹی شرٹ زیب تن کیں، جو انہوں نے 1967 میں پہن رکھی تھی۔

کیتھرن سوئزر کو نصف صدی قبل 261 واں نمبر دیا گیا تھا، 2017 میں بھی انہوں نے اسی نمبر کی شرٹ پہنی، بوسٹن میراتھن 26 میل سے زائد کے فاصلے پر دوڑی گئی۔

خیال رہے کہ کیتھرن سوئزر نے آخری بار 2011 میں میراتھن دوڑ میں حصہ لیا تھا، انہیں نیشنل وومینز ہال آف فیم کے ایوارڈ سمیت دیگر اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔

نصف صدی قبل جب انہوں نے میراتھن دوڑ میں حصہ لیا تھا، تو اس وقت ان سے ایک صحافی نے پوچھا تھا آپ میراتھن میں حصہ لے کر کیا ثابت کرنا چاہتی ہیں، جس پر انہوں نے جواب دیا تھا’وہ کچھ ثابت نہیں کرنا چاہتیں وہ صرف دوڑنا چاہتی ہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں