فیصل آباد: گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد (جی سی یو ایف) نے ایم فل کی طالبہ کو ہراساں کیے جانے کے معاملے پر ایک اسسٹنٹ پروفیسر کو 90 دن کے لیے معطل کردیا۔

اسسٹنٹ پروفیسر کی جانب سے طالبہ کو بھیجے گئے ٹیکسٹ میسجز کا اسکرین شاٹ—۔
اسسٹنٹ پروفیسر کی جانب سے طالبہ کو بھیجے گئے ٹیکسٹ میسجز کا اسکرین شاٹ—۔

یونیورسٹی کے رجسٹرار کی جانب سے 17 اپریل کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق، 'جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے معاملے پر بنائی گئی کمیٹی کی تجاویز پر وائس چانسلر کی جانب سے ڈاکٹر ناصر رسول کو فوری طور پر 90 روز کے لیے معطل کیا جارہا ہے'۔

وائس چانسلر کے احکامات کے بعد کیمسٹری ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 27 مارچ کو آرگینگ کیمسٹری ڈپارٹمنٹ میں ریسرچ کی ایک طالبہ نے مذکورہ پروفیسر کے خلاف شکایت کی تھی۔

جس پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کمیٹی کو معاملے کی انکوائری کی ہدایات دیتے ہیوئے 7 اپریل کو رپورٹ جمع کروانے کو کہا تھا۔

وائس چانسلر کے نام لکھی گئی درخواست میں طالبہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ اسے ڈاکٹر رسول کی زیرنگرانی ریسرچ ورک کرنا تھا اور بعض اوقات طلبہ کو ان کے ساتھ لیبارٹری میں بھی کام کرنا پڑتا ہے۔

مذکورہ طالبہ نے لکھا، 'ڈاکٹر رسول نے مسلسل میرے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اختیار کیا، جو میری عزت و وقار کے خلاف ہے'۔

طالبہ کا کہنا تھا کہ 'پروفیسر مسلسل غیر اخلاقی فون کالز اور ٹیکسٹ میسجز بھیجتے تھے اور شکایت کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے تھے'۔

مزید پڑھیں: جامعہ کراچی میں طالبہ کو 'ہراساں' کرنے کی نئی انکوائری

مذکورہ طالبہ نے لکھا،' میں یہ مزید برداشت نہیں کرسکتی، ان کی غیر اخلاقی گفتگو میرے لیے ناقابل برداشت ہے'۔

طالبہ نے وائس چانسلر پر زور دیا کہ 'وہ متعلقہ استاد کے خلاف سخت ایکشن لیں اور ان کی عزت وقار کا بھی بالکل اسی طرح تحفظ کریں جس طرح وہ اپنی بیٹی کے لیے کرتے ہیں'۔

مذکورہ طالبہ نے ڈاکٹر رسول کی جانب سے بھیجے گئے ٹیکسٹ میسجز کے اسکرین شاٹس کے پرنٹ آؤٹ بھی ثبوت کے طور پر تحریری شکایت کے ساتھ منسلک کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: قائد اعظم یونیورسٹی: جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا واقعہ

یونیورسٹی رجسٹرار نے مذکورہ پروفیسر کی معطلی کے لیے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا کہ ڈاکٹر رسول کے خلاف پنجاب ایمپلائیز، ڈسپلن اینڈ اکاؤنٹبلیٹی ایکٹ 2006 کے تحت انکوائری کے آغاز کا معاملہ یونیورسٹی سنڈیکیٹ کی اگلی میٹنگ کے سامنے رکھا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں