لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کی ریٹائرڈ خاتون پروفیسر اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئیں۔

متوفی کے شوہر پہلے ہی انتقال کرچکے تھے جبکہ ان کی اکلوتی بیٹی کراچی میں مقیم ہیں۔

ریٹائرڈ پروفیسر طاہرہ پنجاب یونیورسٹی ہاؤسنگ کالونی میں واقع اپنے گھر میں تنہا رہتی تھی۔

جماعت احمدیہ کے ترجمان سلیم الدین نے ڈان سے بات کرتے ہوئے متوفی کے احمدی برادری سے تعلق کی تصدیق کی۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) اقبال ٹاؤن رانا عمر فاروق نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ متوفی کی بیٹی گزشتہ رات سے اپنی والدہ کو مسلسل فون کالز کر رہی تھیں، لیکن جب انہیں متعدد کالز کے باوجود کوئی جواب نہیں ملا تو انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کو اس حوالے سے مطلع کیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں سینئر ڈاکٹر کا قتل

یونیورسٹی انتظامیہ کے چند عہدیدار جب متوفی کے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے تو انہوں نے ریٹائرڈ پروفیسر کی خون میں لت پت لاش دیکھی۔

گھر کا مرکزی دروازہ توڑ کر کسی کے داخل ہونے یا ڈکیتی کے کوئی شواہد نہیں ملے، جبکہ پولیس کو فوری طور پر طلب کرلیا گیا۔

اطلاع ملنے کے بعد متعلقہ تھانے کی پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ نامعلوم حملہ آور مبینہ طور پر ریٹائرڈ پروفیسر طاہرہ کے پنجاب یونیورسٹی ہاؤسنگ کالونی میں واقع گھر میں گھسے اور انہیں پیپر کٹَر کے وار سے قتل کردیا۔

مزید پڑھیں: لاہور میں 'غیرت کے نام پر' جوڑے کا قتل

پولیس نے کہا کہ واقعے کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں بھی کامیاب رہے۔

بعد ازاں پولیس نے متوفی کی لاش کو طبی و قانونی کارروائی کے لیے ہسپتال منتقل کرکے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں