سعودی عرب کی سربراہی میں عرب عسکری اتحاد نے یمن کی انسداد دہشت گردی فورسز کے ساتھ مشترکہ کارروائی میں القاعدہ کے اہم رہنماؤں اور جنگجوؤں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں شدت پسند تنظیم القاعدہ کے سرکرہ رہنما احمد سعید عود برہمہ عرف زرقاوی بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ گرفتاریاں یمن کے شہر مکلا میں عرب اتحاد کے فضائی آپریشن کے نتیجے میں عمل میں آئیں جو القاعدہ کے خلاف یمنی آرمی کے آپریشن میں معاونت کے لیے کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: یمن: ’سعودی اتحاد‘ کی بمباری میں 140 افراد ہلاک

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق 'آٌپریشن کے دوران دہشت گردوں کی سازشوں کو ناکام بنایا گیا اور ان کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور دیگر آلات برآمد کیے گئے'۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے سعودی وزیر دفاع کے مشیر میجر جنرل احمد عسیری نے میڈیا کو بتایا تھا کہ عرب اتحاد کی توجہ محض بین الاقوامی دہشت گرد گروپس جیسے داعش یا القاعدہ سے نمٹنے میں مرکوز نہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ عرب اتحاد ان باغی گروپس اور میلشیاؤں کے خلاف بھی کارروائی کرسکتا ہے جنہیں وہ رکن ممالک کی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔

عسیری کا یہ بھی کہنا تھا کہ مئی کے مہینے میں عرب اتحاد میں شامل ممالک کا اعلیٰ اجلاس ہوگا جس میں باضابطہ طور پر عسکری اتحاد کے قیام کا اعلان کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: سعودی اتحاد میں کردار،پاکستان تفصیلات کا منتظر

انہوں نے کہا تھا کہ اس اجلاس میں زیر بحث آنے والے ٹرمز آف ریفرنسز (ضابطہ کار) کو پارلیمانی سطح پر لے جایا جائے گا۔

یاد رہے کہ عسکری اتحاد ابتدائی طور پر مسلم ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون کے لیے پلیٹ فارم کی فراہمی کے لیے قائم کیا گیا تھا جس میں فوجیوں کی تربیت اور دفاعی آلات کی فراہمی کی بات کی گئی تھی جبکہ انسداد دہشت گردی نظریات کے فروغ کے لیے علماء کی خدمات حاصل کرنے کی بھی تجویز سامنے آئی تھی۔


تبصرے (0) بند ہیں