ہرس برگ: ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ بجلی کے ہلکے جھٹکے انسانی دماغ کی یادداشت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ بجلی کے جھٹکے ایک خاص قسم کے میڈیکل الیکٹرک آلے کے ذریعےانسانی دماغ کو دئیے جاتے ہیں، اس آلے کے ذریعے بجلی کے اثرات تبدیل ہوجاتے ہیں، جو جان لیوا یا زیادہ نقصان کار نہیں ہوتے۔

سائنسدانوں کی حالیہ تحقیق میں بھی اسی خاص آلے کے جھٹکوں کی بات کی گئی ہے۔

یونیورسٹی آف پینسلوانیا کے نیورو سائنسدانوں کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے حیران کن نتائج سے پتہ چلا کہ خاص الیکٹرک آلے سے بجلی کے ہلکے جھٹکے دیے جانے سے مرگی کے مرض میں مبتلا افراد کی یاد داشت بہتر ہوتی ہے۔

مرگی ایک دماغی مرض ہے، جس میں یادداشت پر برے اثرات پڑتے ہیں۔

سائنس جنرل کرنٹ بائیولاجی میں شائع تحقیق کے مطابق انسانی دماغ کو خاص آلے سے دئیے گئے ہلکی سطح کے جھٹکوں سے چیزوں کو یاد رکھنے کی صلاحیت برقرار رہتی ہے، جب کہ اس سے بھولی چیزوں کو فوری طور پر یاد کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

ماہرین کے مطابق مریضوں کو ہلکے جھٹکے دئیے جانے کے بعد نتائج سے معلوم ہوا کہ اس عمل اور دماغ کی یادداشت کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔

اس نئی تحقیق کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ عمل افغانستان اور عراق سمیت دیگر ممالک میں انتہاپسندی کے خلاف جنگ لڑنے والے فوجیوں کے ذہنی امراض میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ تحقیقاتی ٹیم اس منصوبے پر 4 سال کام کر رہی تھی، ٹیم نے تجربے کے لیے مرگی سمیت دیگر دماغی بیماریوں میں مبتلا افراد کو 2 مختلف گروپوں میں تقسیم کیا۔

ماہرین نے کچھ افراد کو زیادہ جب کہ کچھ کو ہلکے جھٹکے دئیے، نتائج سے اخذ ہوا کہ ہلکے جھٹکے دماغ کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔

اس سے پہلے اس طرح کی ہونے والی تحقیقات کے نتائج ملے جلے تھے، کچھ ماہرین کا خیال تھا کہ بجلی کے جھٹکے دماغ کے لیے نقصان کار جب کہ کچھ کا خیال تھا کہ فائدہ مند ہوتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں