کیا آپ خود سے باتیں کرتے ہیں؟

23 اپريل 2017
ایک طبی تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو
ایک طبی تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو

کیا آپ اپنے آپ سے باتیں کرتے ہیں یا خود کلامی کرتے ہیں تو درحقیقت یہ کسی دماغی خلل کا نتیجہ نہیں بلکہ آپ جنیئس ہیں۔

کم از کم ایک طبی تحقیق میں تو یہی دعویٰ سامنے آیا ہے۔

تحقیق کے مطابق جو لوگ اکثر خود سے باتیں کرتے ہیں دیکھنے والوں کو تو عجیب لگتا ہے مگر یہ چیز انہیں اپنی شخصیت کو بہتر بنانے اور ذہنی طور پر اسمارٹ بنانے میں مدد دیتی ہے۔

امریکا کی وسکنسن میڈیسن یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران متعدد رضاکاروں کا جائزہ لیا گیا جو خودکلامی کے عادی تھے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ عادت ذاتی کارکردگی اور دماغی افعال کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے کیونکہ اس سے کام پر توجہ مرکوز کرنا آسان ہوجاتا ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ اونچی آواز مین خود سے بات کرنے سے دماغ کے وہ حصے حرکت میں آجاتے ہیں جو یاداشت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں جبکہ اپنے جذبات سے جڑنا آسان ہوجاتا ہے۔

محققین کا تو دعویٰ تھا کہ اپنے آپ سے باتیں کرنے سے خیالات کو ایک نکتے میں مرکوز کرنے پر مدد ملتی ہے جس سے خیالات میں شفافیت آتی ہے اور آپ کے لیے پرمقصد جملے تشکیل دینا آسان ہوجاتا۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ خودکلامی کی عادت ہمیشہ مددگار ثابت ہوتی خاص طور پر اگر آپ جس پر بات کررہے ہیں اس کے بارے میں معلومات نہ ہو تاہم اگر آپ کسی چیز کے بارے میں جانتے ہیں تو اس سے دماغ کے اندر کا تصویری نظام حرکت میں آتا ہے جو دماغ کو تیز بناتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح لوگ اپنی تعریف اور حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں جس سے ان کا اعتماد بڑھتا ہے۔

یہ تحقیق جریدے جرنل آف ایکسپریمنٹل سائیکلوجی میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں